میلسی‘ رحیم یار خان میں حادثے‘ 2 افراد جاں بحق‘ 1 لاش برآمد
میلسی + رحیم یار خان + مظفر گڑھ (سپیشل رپورٹر‘ نمائندہ پاکستان‘ نامہ نگار) ٹبہ سلطان پور میں وہاڑی روڑ پر گورنمنٹ کالج کے قریب تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی حادثے میں خاتون جان بحق خاوند اور4بچوں سمیت7افراد زخمی ہوگئے جنہیں ریسکیو1122کے(بقیہ نمبر40صفحہ 7پر)
اہلکاروں نے ٹبہ سلطان پور ہسپتال منتقل کردیا دوافراد کی حالت تشویشناک حادثے کا شکار ہونے والی فیملی کا تعلق لودھراں سے تھا تفصیل کے مطا بق لودھراں کا رہائشی محمد جعفر اپنی بیوی راشدہ بی بی تین بچیوں اور2کم سن بیٹوں کے ہمراہ ایک موٹر سائیکل پر سوار ہوکر وہاڑی کی جانب جارہے تھے کہ آچانک ٹبہ سلطان پور میں وہاڑی روڑپر تیز رفتار کار نے ٹکر مادری جس کے باعث موٹر سائیکل پر سوار4بچوں کی ماں راشدہ بی بی موقع پر ہی جابحق ہوگئی حادثے میں خاوند محمد جعفر،12سالہ بیٹی فوزیہ بی بی، 10سالہ صوبیہ، 8سالہ عبداللہ اور2زوبیہ سمیت کار سوارمحمد قاسم اورمحمد جنید سمیت 7افرادشدید زخمی ہوگئے اطلاع ملنے پرریسکیو1122ٹبہ سلطان پورکے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر حادثے میں جابحق ہونے والی خاتون راشدہ بی بی اور زخمیوں کو ہسپتال ٹبہ سلطان پورمنتقل کیاجہاں سے دو افراد کی حالت تشویشناک ہو نے پر انہیں نشتر ہسپتال ملتان ریفر کردیا گیا حادثہ کار کی سوار کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ نامعلوم ڈرائیور نے غفلت اور تیز رفتاری سے جیپ چلاتے ہوئے کار کو ٹکر مار دی جس کے باعث ایک جاں بحق دو شدید زخمی ہوگئے‘ تھانہ سٹی خانپور کی حدود مرید موڑ کے رہائشی محمد جاوید نے پولیس کو اپنی تحریری شکایت میں بیان کیا کہ مرید موڑ کے نزدیک نامعلوم ڈرائیور جیپ غفلت اور تیز رفتاری سے چلاتے ہوئے اسکے بھائی کی کار کو بے قابو ہوکر ٹکر ماری دی جس سے اس کا نوجوان بھائی سمندرخان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا‘جبکہ کار میں سوار دیگر افراد شیز باز اور محمد داو د د شدید زخمی ہوگئے۔اطلاع پاکر ریسکیو عملہ نے زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا جبکہ نامعلوم ڈرائیور جیپ موقع پر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔پولیس متوفی کے بھائی محمد جاوید کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی۔ مظفرگڑھ کے مضافات میں ٹبہ کریم آباد تھانہ سٹی کے علاقہ سے نامعلوم 40/45 سالہ شخص کی لاش گراونڈ میں پڑی ہوئی ملی ہے مقامی پولیس نے لاش تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے زرائع کے مطابق متوفی نشے کا عادی معلوم ہوتا ہے اور نشے کی زیادہ مقدار لینے سے اس کی موت واقع ہوئی ہے۔