ساؤنڈ ایکٹ سے کاروبار تباہ‘ فنکار بیروزگار‘ گھروں میں فاقے شروع
ملتان (سٹی رپورٹر)ساؤنڈ ایکٹ ختم کر کے لاکھوں گھرانوں کو فاقہ کشی سے بچایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار آل ملتان ساؤنڈ ایسوسی ایشن‘ سرائیکی سنگر اتحاد اور سرائیکستان صوبہ محاذ کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس (بقیہ نمبر45صفحہ 7پر)
موقع پر سرائیکی رہنما ظہور دھریجہ، مہر مظہر کات، سرائیکی سنگر اتحاد کے اعجاز راہی، ثوبیہ ملک، جام منیر نریجہ، اشرف پٹھانے خان اور آل ملتان ساؤنڈ ایسوسی ایشن ملتان کے عہدیداران حاجی جاوید اختر، حاجی محمد غلام مصطفی ہیرا، محمد خلیل سومرو، محمد سلیم ناز، حاجی محمد ناصر اسلم، حاجی رانا بشارت علی، وحید احمد شیخ، عبدالرؤف عطاری، محمد ایوب طاہر، غلام عباس، حاجی محمد یامین، حاجی غلام دستگیر، حاجی محمد ریاض، ریاض ڈی جے، لیاقت حسین، فیض بخش، حاجی منظور حسین موجود تھے‘ انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر ظہور دھریجہ نے کہا کہ ساؤنڈ ایکٹ کا مقصد یہ بتایا گیا تھا کہ اس سے فرقہ واریت اور انتہا پسندی کو روکا جائے گا مگر اس کے برعکس فرقہ واریت اور انتہا پسندی تو نہ رُک سکی البتہ انتہا پسندی کو ختم کرنے والی ثقافتی تقریبات متاثر ہوئیں اور وسیب کے بہت سے بے گناہ فنکار اور گلوکار گرفتاریوں کے عمل سے گزرے۔ انہوں نے کہا کہ وسیب کے مسئلے اس وقت تک حل نہیں ہو سکتے جب تک صوبہ نہیں بنے گا۔ آل ملتان ساؤنڈ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم ناز نے کہا کہ ساؤنڈکا کاروبار تباہ ہو چکا ہے اور اس کاروبار سے وابستہ افراد کے گھروں میں فاقے ہیں، دوکانوں کا کرایہ ادا کرنے کیلئے پیسے تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ساؤنڈ ایکٹ مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتی تو کم از کم اس میں ترمیم کر کے ناجائز طور پر ساؤنڈ کو پولیس تحویل میں لینے اور مقدمے درج کرنے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کی واضح رولنگ کے باوجود ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ سنگر اتحاد کے اعجاز راہی نے کہا کہ پوری دنیا میں فنکاروں کو عزت دی جاتی ہے، جبکہ ہمارے ہاں پولیس فنکاروں کو بے عزت کرتی ہے اور ناجائز طور پر ہراساں کیا جاتا ہے اور رشوت طلب کی جاتی ہے۔ مہر مظہر کات نے کہا کہ ساؤنڈ کا خاتمہ نہ ہوا تو جگہ جگہ مظاہرے کریں گے اور اس وقت تک خاموش نہیں رہیں گے جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے۔ انہو ں نے کہا کہ سرائیکی وسیب کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے اور مسئلے حل کرنے کی بجائے مسائل میں اضافہ کیا جا رہا ہے، وسیب کے لوگ حکومت اور حکمرانوں سے تنگ ہیں، حکمران اس وقت سے ڈریں جب لوگ ان کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔ اس موقع پر مہر مظہر جاوید سیال، حافظ خدا بخش واقف ملتانی، ریاض ملتانی، اکرم میانی والا، علی امجد چوہدری، اسامہ ریاض ورک، عبداللطیف بھٹی، امین خان ملغانی، زبیر دھریجہ، افضال بٹ، حاجی عید احمد دھریجہ، شبیر بلوچ، بابا ممتاز، رئیس ثقلین کھوکھر اور دیگر موجود تھے۔
فاقے