عمران خان کیساتھ ہیلی کاپٹر پر دورہ پشاور لیکن وزیراعظم کا حامد میر کیساتھ کیا گیا وہ وعدہ جو وفا ہوتا دکھائی نہیں دیتا
لاہور ، اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافی حامد میر کیساتھ وعدہ کیا تھا کہ میں انتقام نہیں لوں گا، نواز شریف اور زرداری سے لوٹی ہوئی دولت نکلوائوں گا اور پاکستان کے حالات بدل دوں گا ، جب ہماری حکومت آئے گی تو ہم کبھی اپوزیشن کا جلسہ نہیں روکیں گے، کہنے لگے کہ گھبرائو نہیں اگر میں وزیراعظم بن گیا تو میڈیا کو مکمل آزادی ملے گی۔ یاد رہے کہ اپوزیشن گوجرانوالہ میں جلسہ کرنے جارہی ہے اور مختلف شہروں میں انتظامیہ نے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی اور کئی مقامات پر کنٹینرز پہنچا بھی دیئے گئے ہیں جن کی مدد سے قائدین کے راستے روکے جانے کا امکان ہے ۔
روزنامہ جنگ میں حامد میر نے لکھا کہ "ایک دفعہ خان صاحب نے فرمائش کی کہ تم پشاور کے جلسے میں میرے ساتھ چلو۔ میں نے مصروفیت کا بہانہ بنایا تو اُنہوں نے کہا راستے میں بڑی ضروری بات کرنی ہے۔ ہم بنی گالہ سے ہیلی کاپٹر میں پشاور پہنچے۔ وہاں بہت بڑا جلسہ ہوا۔ واپسی پر موسم خراب ہو گیا تو ایئر پورٹ پر خان صاحب کے ساتھ لمبی گفتگو ہوئی جس میں وہ بڑے یقین سے کہہ رہے تھے کہ تحریک انصاف کو پاکستان کی خدمت کا موقع ملنے والا ہے۔
میں نے اُن کو یاد دلایا کہ آپ نے میانوالی جاتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو ہم اپوزیشن کا جلسہ نہیں روکیں گے، وعدہ کریں کہ آپ وزیراعظم بن گئے تو انتقام کی سیاست نہیں کریں گے۔ خان صاحب نے کہا کہ میں انتقام نہیں لوں گا، میں احتساب کروں گا، نواز شریف اور زرداری سے لوٹی ہوئی دولت نکلوائوں گا اور پاکستان کے حالات بدل دوں گا۔ یہ سُن کر جہانگیر ترین نے بہت زور سے ان شاء اللہ کہا۔ میں خاموش ہو گیا۔ تھوڑی دیر بعد جہانگیر ترین نے مجھے پوچھا تم خاموش کیوں ہو گئے؟ میں نے جواب میں کہا کہ اگر پرویز مشرف جیسا مضبوط حکمران نواز شریف اور زرداری سے کوئی دولت نہیں نکلوا سکا تو آپ کیسے نکلوائیں گے؟
ترین صاحب خاموش رہے کیونکہ وہ تو خود مشرف دور کی کابینہ میں وزیر تھے۔ پھر خان صاحب کو اچانک کچھ یاد آیا اور کہنے لگے کہ گھبرائو نہیں اگر میں وزیراعظم بن گیا تو میڈیا کو مکمل آزادی ملے گی۔ میں تو یہ سُن کر خوش ہو گیا لیکن میری نظر جاوید ہاشمی پر پڑی جو ایک خفیف سی مسکراہٹ کے ساتھ میری طرف دیکھ رہے تھے اور اُن کی آنکھوں میں صاف لکھا تھا کہ وہ عمران خان کے الفاظ پر یقین نہیں رکھتے۔ کچھ عرصہ کے بعد وہ تحریک انصاف چھوڑ گئے"۔