ایف بی آرکوبینک اکاؤنٹس منجمدکرنے کااختیارواپس
ملتان (نیوز رپورٹر )ایف بی آر نے ملک بھر کے تمام فیلڈ فارمشنز (بقیہ نمبر27صفحہ6پر)
کو مراسلے ارسال کردیئے ہیں جس میں ایف بی آر نے تمام دفاتر کے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو سے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان سے ٹیکس واجبات کی ریکوری کے لیے پانچ مئی 2019 اور دس اکتوبر 2019 کو لکھے جانے والے لیٹرز میں ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے 24 گھنٹے پہلے متعلقہ ٹیکس دہندہ ادارے یا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، پرنسپل آفیسر یا مالک کو آگاہ کرنے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے چیئرمین ایف بی آر سے پیشگی منظوری لینے کی ہدایات واپس لے لی گئی ہیں۔ایف بی آر کے مطابق اب فیلڈ فارمشنز و ٹیکس حکام کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 140 کے تحت حاصل اختیارات بحال کردیئے گئے ہیں۔اسی طرح سیلز ٹیکس میں بھی دو اپریل 2020 کو جاری کردہ ایس آر او نمبری 274(I)/2020 کے تحت حاصل اختیارات اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی سیکشن 48 کے تحت حاصل اختیارات معمول کے مطابق استعمال کرسکتے ہیں۔اس بارے میں ایف بی آر حکام نے بتایا کہ اب فیلڈ فارمشنز مروجہ قانون میں دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے معمول کے مطابق ٹیکس دہندگان کے بینک اکاونٹس منجمد کرسکیں گے تاکہ ان سے ٹیکس واجبات کی ریکوری کی جاسکے۔اب متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کسی بھی ٹیکس دہندہ کو نوٹس جاری کرسکے گا اور ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرسکے گا، اسی طرح ٹیکس واجبات کی ریکوری بھی بینک اکانٹس سے رقوم نکلوا کر کی جاسکے گی۔
اختیارواپس