ہم نے صنفی بنیاد پر قانون سازی سب سے زیادہ کی ہے،مرتضیٰ وہاب
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون و ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صنفی بنیاد پر قانون سازی سب سے زیادہ کی ہے،محکمہ قانون میں کی گئی تمام قانون سازی ویب سائٹ پر اپ ڈیٹ کردی گئی ہے، ہمیں عدالتوں کی مدد چاہئے تاکہ صنفی بنیاد پر یا ایلینز سے متعلق کیسز کا فیصلہ 90 روز میں ہو سکے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں صنفی بنیاد پر تشدد کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں صوبائی وزیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ شہلا رضا، آئی جی سندھ،پولیس اور دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق پر قانون سازی کی ہے اور کال سینٹر قائم کیا ہے جہاں سے عام آدمی کو مفت قانونی مشورے مل سکیں گے،انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ بھی یہاں موجود ہیں، 288 انویسٹی گیشن آفیسرزصنفی بنیادوں پر بنائے گئے کیسز کی انکوائری کریں گے،اس قانون کو تین سال ہوگئے کہ 90 روز میں کیس کو نکالا جائے مگر یہاں کافی عرصہ لگ جاتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہئے، قانون سازی کرنا، گرفتاری حکومت اور پولیس کا کام ہے،انہوں نے کہا کہ انویسٹی گیشن آفیسر ز کی بھرتی میں خواتین کو بھی ترجیح دی گئی ہے،خواتین کو آگے آنا چاہئے، ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ حساس معاملات میں قانون سازی کرتے ہوئے تمام متعلقہ پہلوو ں کو پیش نظر رکھا جاتا ہے، حکومت سندھ اس حوالے سے بھی اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے پورا کر رہی ہے، امید ہے کہ صنفی بنیاد پر قانون سازی کے مستقبل میں مفید نتائج سامنے آئیں گے اور لوگوں کو اس سے فائدہ ہوگا۔