چھوٹا کسان اپنا پیسہ واپس زمین پر لگائے گا، لندن میں فلیٹ تو نہیں لے گا، وزیر اعظم
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کی اس لئے بہتری چاہتے ہیں کیوں کہ وہ اپنا پیسہ واپس اسی زمین پر لگائیں گے ، وہ لندن جا کر فلیٹ نہیں خریدیں گے ۔
اسلام آباد میں کسان پورٹل کے اجراءکی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک ریسرچ نہیں کرتے ہماری پیداوار نہیں بڑھ سکتی ، پاکستان میں ریسرچ نہیں کی جا رہی ، پاکستان اور دیگر ممالک میں پیداوار کا موازنہ کر لیں ، ہم خشک دودھ تک امپورٹ کر رہے ہیں ، ہم نے کبھی کوشش ہی نہیں کی کہ ہماری گائے بھینسوں کی پیداوار بڑھ جائے ، یورپ نے ریسرچ کی بدولت اپنی پیداوار چھ گنا تک بڑھا لی ہے ، ہم نے کبھی پانی کی سٹوریج کا نہیں سوچا ، ہمارے دریاؤں میں پانی صرف اسی وقت آتا ہے جب موسم برسات کا ہو یا ہمارے گلیشیئر پگھل رہے ہوں مگر ماضی میں پانی کو محفوظ کرنے پر توجہ نہیں دی گئی ، ہم جو دس ڈیم بنا رہے ہیں وہ سٹوریج اور پانی کی قلت کے مسائل حل کریں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہیلتھ انشورنس لائے ہیں جو خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب کے ہر خاندان کو دی جا رہی ہے ، اس کے علاوہ گلگت ، آزاد کشمیر جہاں ہماری حکومت ہے ، وہاں بھی ہر خاندان کے پاس ہیلتھ انشورنس کارڈ ہوگا جس کے ذریعے دس لاکھ روپے کا علاج کرایا جا سکتاہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری درآمد 53فیصد تک بڑھ چکی ہے ، روپے پر دباؤ عارضی ہے جب یہ لہر گزر جائے گی تو حالات معمول کی جانب آ جائیں گے ، ہم نے 40لاکھ ٹن گندم درآمد کی ، چینی ، پام آئل اور دالیں درآمد کیں جس کے باعث دباؤ بڑھا۔ ہم اب سویابین پر تجربات کر رہے ہیں ، زیتون کی کاشت ہو رہی ہے جو کچھ عرصہ کے بعد اپنا پھل دیں گے ، ان سے درآمدات میں کمی آئے گی جس سے روپیہ مستحکم ہو گیا ، سی پیک میں زراعت کو شامل کیا گیا ہے ، چین کی ٹیکنالوجی سے مدد لے رہے ہیں ، چین نے ریگستان میں بھی فصالیں اگا لی ہیں ، ہم نے بھی اپنا ذہن استعمال کرنا ہے جو آج تک نہیں کیا ۔