حرمین شریفین اور مقامات مقدسہ میں فوٹو گرافی

حرمین شریفین اور مقامات مقدسہ میں فوٹو گرافی
حرمین شریفین اور مقامات مقدسہ میں فوٹو گرافی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ایک وقت تھا کہ حرمین شریفین میں فوٹو گرافی جرم تھا، شرطے کیمرے توڑ دیتے اور سختی کرتے، حکومت کی نگرانی میں پاکستانی نژاد کویتی شیخ عظمت آف جلال پور جٹاں کو یہ شرف حاصل ہوا کہ سرکاری سہولت کے ساتھ جرمین شریفین کے فوٹو تیار کرنے کی سعادت اُنہیں ملی۔ فوٹو لینا اور بنانا شرعی لحاظ سے کیا حیثیت رکھتا ہے؟ یہ تو علماءہی بہتر جانتے ہیں۔ اب تو شیخ الاسلام پیر طریقت مرشد اور سجادہ نشین حضرات کی تصاویر بھی گھروں میں برکت کے لئے آویزاں کی جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم پر رحم کرے۔
حرمین شریفین میں اب طواف، سعی ، دیگر مقامات مقدسہ اور روضہءرسول پر حاضری کے دوران مواجہ مبارک کے سامنے، جہاں صرف درود وردِ زبان ہونا چاہئے، موبائل پر بآواز بلند گفتگو جاری ہوتی ہے۔ یہی حال طواف اور سعی کے دوران بھی ہوتا ہے۔ مواجہ مبارک، حضور اکرمﷺ کے روضے کی جالیوں اور گنبد خضریٰ کی فوٹو پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ دعاو¿ں اور درود کا سلسلہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ زائرین اپنے اپنے اہلِ خانہ اور بیگمات کی بیت اللہ اور مسجد نبوی میں ایسے پوز بنا کر تصاویر بناتے ہیں کہ ان مقدس مقامات پر جہاں بلا اختیار آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑی لگ جاتی ہے، جہاں انسان گناہوں کے احساس سے لرز جاتا ہے اور خود کو انسان گم پاتا ہے، وہ مقامات بھی ان فوٹو سیشن کے دوران عبادت گاہیں نہیں، بلکہ پکنک پوائنٹ محسوس ہوتے ہیں....(اس صاف گوئی پر معذرت کرنے کو بھی جی نہیں چاہتا).... حکومت سعودیہ کو چاہئے کہ سختی کے ساتھ اپنی سابق پالیسی پر کاربند ہو، یہ عبادت گاہیں گناہوں کی معافی اور توبہ کے لئے ہیں۔ تفریح گاہیں اور فوٹو گرافی کے دلکش مناظر کے لئے نہیں، اللہ تعالیٰ ہمیں معاف کرے۔
مسجد نبوی میں امام اور ختم القرآن کے لئے خوش الحان قاریوں کا تقرر!
کوئی شک نہیں کہ حکومت معیار کو پیش نظر رکھتی ہے، تاہم بعض اوقات مسجد نبوی کے امام صاحبان کی تلاوت، بالخصوص ختم القرآن کی تقریب کے لئے خصوصی اہتمام کے ساتھ انتہائی عمدہ، پختہ حافظ اور خوش الحان امام کا چناو¿ انتہائی ضروری ہے۔ پوری دنیا سے آئے ہوئے مسلمان جب تراویح ، قیام لیل اور ختم القرآن کی تقریب میں شامل ہوں تو امام صاحب کی تلاوت وجد طاری کر دے۔ آیات قرآنی دل میں اترتی محسوس ہوں۔ حرم پاک میں اس کا اہتمام کیا جاتا ہے تو مسجد نبوی بھی اسی اہتمام کی مستحق ہے۔ ہم یہ چند معروضات انتہائی معذرت اور اس توقع پر حکومت سعودی عرب کی توجہ کے لئے سامنے لا رہے ہیں کہ حکومت کو جب بھی تعمیری اور مثبت کام کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے، حکومت مثبت اقدام سے نوازتی ہے۔

مزید :

کالم -