سعودی عرب میں شوہر کی حادثہ میں ہلاکت، ہائیکورٹ نے بیوہ کی طرف سے دیت کی رقم نہ دلوانے کیخلاف درخواست پر وزارت خارجہ سے جواب مانگ لیا
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے سعودی عرب میںٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہری کے ورثاءکو دیت کی رقم دلوانے میں 22سال تک لیت و لعل سے کام لینے پر وزارت خارجہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔ متوفی کی بیوہ خالدہ پروین نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ 21اگست1990کو اس کا شوہر ظہیر الدین بابر سعودی عرب میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گیا تھا، سعودی قانون کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاءکو دیت کی رقم دلوائی جاتی ہے ، اس حادثے میں دیگر 9افراد بھی جاںبحق ہوئے تھے، درخواست گزار کے وکیل خوشنود احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ ان دیگر 9افراد کے ورثاءکو دیت کی رقم مل چکی ہے ۔ درخواست گزار نے 22سال قبل دیت کیلئے وزارت خارجہ کے ذریعے کلیم داخل کیا تھا ۔ درخواست گزار ایک خاتون ہے لیکن اسے بار بار وزارت خارجہ کے چکر لگوائے جا رہے ہیں ۔ 22سال سے یہ معاملہ آج سے کل اور کل سے پرسوں پر ٹالا جا رہا ہے ۔ وکیل نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہی ، اسے متوفی کی دیت کی رقم فوری ادائیگی کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے ۔ فاضل جج نے وزارت خارجہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے3اکتوبر تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے