بحرالکاہل کے نیچے دیوقامت آتش فشاں دریافت
لندن (بیور ورپورٹ)سائنسدانوں نے دنیا کے سب سے بڑے آتش فشاں کو دریافت کیا ہے جو ایک دیو قامت چٹان کی طرح بحرالکاہل کی لہروں کے نیچے پوشیدہ ہے۔ جریدے نیچر جیو سائنس کے لکھنے والی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ تین لاکھ دس ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلے ٹامو ماسِف آتش فشاں کا مقابلہ سیارے مریخ کے وسیع اولمپس مانس آتش فشاں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے جو کہ نظام شمسی کا سب سے بڑا آتش فشاں ہے۔ اس کی وضع قطع زمین پر موجود سب سے بڑے آتش فشاں مانا لواسے کئی گنا بڑی ہے اور یہ سطح سمندر سے دو کلومیٹر نیچے ہے۔ یہ زیر آب سطح مرتفع شاتسکی پر واقع ہے جو جاپان سے سولہ سو کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ ایک سو پینتالیس ملین سال پہلے بنا تھا جب آتش فشاں سے لاوے کا اخراج ہوا اور اس سے ایک ڈھال کی صورت میں یہ آتش فشاں نمودار ہوا۔ محققین نے اس امکان کو نظر انداز کیا کہ یہ آتش فشاں کبھی سطحِ آب سے اوپر آیا ہے اور ایسا آئندہ ہونا ممکن نہیں ہے۔