3 سال سے لگی آگ جسے بجھانے کیلئے ایٹم بم کا دھماکہ کردیا گیا
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس کی ایک گیس فیلڈ میں لگی آگ تین سال تک نہ بجھائی جا سکی تو بالآخر اسے بجھانے کے لیے ماہرین کو ایسا کام کرنا پڑ گیا کہ ویڈیو منظرعام پر نہ آتی تو کوئی یقین ہی نہ کرتا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ 1963ءمیں پیش آیا۔ایک روز اورتا بلک (Urta-Bulk)نامی گیس فیلڈ آگ بھڑک اٹھی جو اس قدر شدید تھی کہ اس کے شعلے درجنوں فٹ بلند ہو رہے تھے۔ گیس فیلڈ کے ورکرز نے اس پر پانی کا چھڑکاﺅ کیا لیکن چونکہ زمین کی تہہ سے براہ راست گیس باہر نکل رہی تھی جس کو آگ لگی ہوئی تھی چنانچہ اس پر پانی بے اثر تھا۔
بدترین طوفان نے امریکا کا ساحل خشک کر دیا، پانی کہاں گیا؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا کہ ایسا بھی ممکن ہے
تین سال تک اس آگ کو مختلف طریقوں سے بجھانے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن جب ہر حربہ ناکام ہو گیا تو1966ءمیں ماہرین نے علاقہ خالی کروایا اور زمین کی 5ہزار فٹ گہرائی میں ایک 5کلوٹن وزنی ایٹم بم نصب کرکے اس کا دھماکہ کر دیا۔ اس دھماکے سے زمین سرکی اور وہ سوراخ بند ہو گیا جس کے ذریعے گیس باہر آ رہی تھی۔تین سال سے مسلسل جلنے والی آگ دھماکہ ہونے کے 23سیکنڈ بعد بجھ گئی اور بعدازاں کیے گئے سروے کے مطابق زمین کی سطح پر ایٹم بم کی تابکاری کے کوئی اثرات بھی نہیں پائے گئے تھے۔