سعودی تیل کے کنوﺅں پر حملہ ، فرمانروا شاہ سلمان کے بیٹے اور وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز نے بیان جاری کر دیا
جدہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ہفتے کو صبح دو مقامات پر تیل کی تنصیبات پر دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں وہاں پر تیل کی پیداوار جزوی طورپر متاثر ہوئی تھی تاہم اسے بحال کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے تین سے تقریبا تین بج کر 45 منٹ کے درمیان خریص اور بعقیق کے مقامات پر ارمکو کمپی کی تیل دو آئل فیلڈ پر ڈرون حملے کیے گئے جس کے باعث متعدد دھماکے ہوئے اور آگ بھڑک اٹھی لیکن کچھ دیر بعد ہی اس پر قابو پا لیا گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں بعقیق اور خریص تیل تنصیبات میں تیل پیداوارعارضی طورپر متاثر ہوئی۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں خام تیل کی فراہمی کی 50 فی صد مقدار معطل ہوگئی جس کا تخمینہ لگ بھگ 5.7 ملین بیرل تھا۔ کمپنی نے اپنے گاہکوں کو تیل کی کمی نہیں ہونے دی اور انہیں ذخیرہ شدہ تیل سے کمی پوری کی گئی۔وزیر نے وضاحت کی کہ ان دھماکوں کے نتیجے میں گیس کی پیداوار بھی متاثر ہوئی۔ اس کا تخمینہ دوارب مکعب فٹ روزانہ ہوتا ہے۔ گیس فیلڈ سات لاکھ بیرل مائع قدرتی گیس مائع پیدا ہوتی ہے۔ حملوں کے باعث ایتھن اور مائع قدرتی گیس میں 50 فی صد کمی آئی۔سعودی وزیر نے بتایا کہ اس حملے سے ایندھن سے بجلی اور پانی کی فراہمی یا ہائیڈرو کاربنز کی مقامی مارکیٹ کی فراہمی پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔