شریف گروپ آف کمپنیز کے سی ایف او کا15روزہ جوڈیشل ریمانڈ
لاہور(نا مہ گار)احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث شریف گروپ آف کمپنیز کے سی ایف او محمد عثمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر محفوظ کیاگیافیصلہ سنا تے ہوئے اسے 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیاہے،احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے ملزم کو 29 ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاہے،گزشتہ روزملزم محمد عثمان کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا،نیب پراسیکیوٹر عاصم ممتاز اور تفتیشی افسر حامد جاوید نے دلائل دئیے،نیب کی جانب سے ملزم محمد عثمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی،نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کوبتایا کہ ملزم محمد عثمان، میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے اہلخانہ کی کمپنیوں کے لئے قرضہ لیتا رہا، ملزم نے حمزہ شریف کی مختلف کمپنیوں کے لئے جن کمپنیوں سے قرضہ لیا، ملزم دوران تفتیش تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، ملزم شریف گروپ کے اکاؤنٹس میں بھاری رقوم منتقل ہونے کے بارے میں نہیں بتاسکا، نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شریف فیملی کی ملکیتی مختلف کمپنیوں کے بنک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جارہی ہیں، عدالت سے استدعاہے کہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے،ملزم کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے افسران نے کوئی تفتیش نہیں کرنی صرف ذہینی اذیت کے لئے ریمانڈ مانگ رہے ہیں، محمد عثمان کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا، عدالت ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم دے، فاضل جج نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مذکورہ بالاحکم جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ تاریخ پیشی تک ملتوی کردی۔