آئی جی تبادلہ‘سی سی پی او تعیناتی کیخلاف دائردرخواست سماعت کیلئے مقررکرنے کا حکم 

      آئی جی تبادلہ‘سی سی پی او تعیناتی کیخلاف دائردرخواست سماعت کیلئے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نا مہ نگار)چیف لاہورہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمدقاسم خان نے آئی جی پولیس پنجاب کے تبادلے اور سی سی پی او لاہورکی تعیناتی کے خلاف دائردرخواست قابل سماعت قراردیتے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے اسے سماعت کے لئے مقررکرنے کی ہدایت کردی۔دوران سماعت فاضل جج نے قراردیا کہ میرے لیے یہ کیس نہیں ہر کیس اہم ہے، میرا ایک فیصلہ ایسی درخواستوں کا راستہ کھول دے گا، کل کو بے شمار  لوگ اس فیصلے کی روشنی میں آ جائیں گے، چیف جسٹس نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد احمد خان کی درخواست پر سماعت کی،فاضل جج نے دوران سماعت کہا کہ سوال یہ ہے کہ سول سرونٹ کے علاوہ کوئی کسی تبادلے میں  متاثرہ فریق ہو سکتا ہے؟کیا کسی افسر کے تبادلے سے کسی شہری کا  بنیادی حق متاثر ہوتا ہے؟درخواست گزار ملک محمد احمد خان نے کہا کہ  میں عدالت کے سامنے مختلف پوزیشن میں پیش ہوا،ملک میں اگر احتساب نہ ہو تو رول آف لا اور قانون نہیں رہتا، پولیس آرڈر کی موجودگی میں اس طرح کے تبادلے قانون کا انکار ہے، میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر یہاں آیا ہوں، فاضل جج نے کہا کہ کیا بنیادی حقوق کے تحت دائر رٹ درخواست میں کسی اتھارٹی سے تبادلے کے متعلق پوچھا جا سکتا ہے؟درخواست گزرا نے کہا کہ پولیس آرڈر کی موجودگی میں چھ آئی جیز کا تبادلہ ہوا، حکومت کو  پولیس آرڈر کی کوئی پرواہ نہیں، میں پبلک سیفٹی کمیٹی کا ممبر ہوں جو اس تبادلے سے متاثرہ ہے، سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں، ایک افسر کے تبادلے پر درخواست گزار کس طرح متاثرہ ہیں ، سرکاری ملازم کو تبادلے پر ریلیف کے لئے قانون موجود ہے، ملک احمد اپوزیشن کے ممبر اسمبلی ہیں، فاضل جج نے کہا کہ ہر منتخب ممبر قابل احترام ہے جو عوام کے ووٹوں سے آتا ہے،سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ درخواست غیر ضروری ہے مسترد کی جائے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت قراردیتے ہوئے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے کیس کو سماعت کے لئے مقررکرنے کا حکم دے دیاہے۔
سماعت کیلئے مقرر

مزید :

صفحہ آخر -