کوہاٹ، کورونا یک ویکسین نہ ہونے سے عوام پریشان
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) کوہاٹ کی شکردرہ رورل 2 یونین کونسل رحمان آباد کے عوام کرونا ویکسینیشن سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے لگے۔ عوامی حلقوں نے مستقل کرونا ویکسینیشن سنٹر کے قیام,بچوں کیلئے حفاظتی ٹیکوں کیلئے عملے کی فراہمی کا مطالبہ کردیا۔شکردرہ رورل 2 رحمان آباد کے عوام کرونا ویکسینیشن کیلئے دردبدر کی ٹھوکریں کھانے لگے اس یونین کونسل میں بنیادی مرکزِ صحت BHU ہونے کے باوجود عوام کو ویکسین لگوانے کیلئے 25/30 کلومیٹر (ایک جانب سے) سول ہسپتال شکردرہ تک سفری تکالیف اور اضافی مالی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔اور سول ہسپتال شکردرہ زیادہ رش کی وجہ سے عوام پورا دن ذلیل وخوار ہوتے ہیں اور رش کی وجہ سے بہت سے لوگ بغیر ویکسین کے واپس لوٹ جاتے ہیں۔ بی ایچ یو BHU گبری میں اس وقت ایک ڈاکٹر ایک میڈیکل ٹیکنیشن ایک LHV اور ایک دائی کی آسامی خالی جبکہ EPI ٹیکنیشن کو جعلی سند کیس کی بنا پر حفاظتی ٹیکوں لگانے سے روک رکھا ہے۔یہاں سے میڈیکل ٹیکنیشن اور LHV کا تبادلہ دوسری جگہوں کے کورونا سنٹرز میں تعینات کرکے یہاں کے عوام کو اپنے حق سے محروم کررکھا ہے ایسا سلوک تو جانوروں کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتاحکومت ایک طرف تو کرونا وبا سے محفوظ رکھنے کیلئے دن رات ویکسین لگوانے کیلئے ترغیب کے اعلانات اور اقدامات کررہی ہے لیکن محکمہ صحت کوہاٹ اس معاملے میں غفلت اور لاپرواہی کے رویے کی وجہ سے حکومتی اقدامات و احکامات کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔۔ OGDC کی جانب سے کرونا ویکسین کیلئے عارضی کیمپ لگائے گئے لیکن اس کے باوجود شکردرہ رورل 2 کی کثیر آبادی ویکسین کی سہولت سے محروم ہے۔۔محکم? صحت کوہاٹ کے حکام نے ایک طرف BHU گبری کے ایک EPI ٹیکنیشن کو جعلی ڈپلومہ کیس کے معاملے میں کام کرنے سے روک دیا ہے جس کی وجہ سے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی سہولت میسر نہیں۔لیکن حیرت انگیز اور عجیب بات یہ ہے کہ وہی ٹیکنیشن پولیو مہم میں بطور UPEC چئیرمین بدستور خدمات سرانجام دے رہا ہے۔عوامی حلقوں نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا وزیرِ صحت چیف سیکرٹری۔سیکرٹری صحت کمشنر کوہاٹ ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر شکردرہ رورل 2 رحمان آباد کے عوام کے کرونا ویکسینیشن سنٹر کے قیام اور بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کیلئے عملے کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔