حکومتی پالیسیوں سے پاکستان میں ٹورازم کا مستقبل روشن،اطہر محبوب
بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)پروفیسرڈاکٹر اطہر محبوب وا ئس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاو لپور نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے وطن عزیز کے اندرونی اور بیرونی حالات(بقیہ نمبر2صفحہ6پر)
مستحکم ہو رہے ہیں جو سیاحت کے فروغ کے لیے انتہائی خوش آئند بات ہے۔ حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے جن کے باعث پاکستان میں ٹورازم کا مستقبل انتہائی روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور حکومتی ویژن کے مطابق سیاحت کے فروغ کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ یونیورسٹی میں ٹورازم مینجمنٹ کا شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ اسی طرح ٹورازم ڈائریکٹوریٹ اور طلباء وطالبات کی سطح پر ٹورازم کی سوسائٹی مکمل طور پر فعال ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور گزشتہ دو سال سے ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن پنجاب اور بہاولپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے چولستان جیپ ریلی اور بہاولپور ٹریڈ فیئر کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے جو علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے جامعہ اسلامیہ بہاولپور کودنیا کی 1000بہترین جامعات میں شامل کیا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں انجینئرنگ، نرسنگ، میڈیسن، زراعت، ویٹرنری، سائنسز، سوشل سائنسزآرٹ و فنون اور علوم اسلامیہ میں پی ایچ ڈی سطح تک انتہائی معیاری تعلیم دی جارہی ہے۔ زرعی تحقیق خصوصاً کپاس، انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کے باعث ملکی اور غیر ملکی جامعات اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے تعاون اور اشتراک بڑھا رہی ہیں۔ اب اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور بین الاقوامی طلباء وطالبات کو داخلہ دینے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ چولستان تحقیقی اعتبار سے بہت اہم ہے کیونکہ یہاں پر موجود قدرتی حیات انتہائی انفرادیت کی حامل ہے۔ اسی طرح یہاں پر موجود قدیم قلعے ہاکٹرہ تہذیب کے آثار اور لال سوہانرانیشنل پارک سیاحت کے لیے بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور چولستان کی آبادکاری کے لیے سائنسی خطوط پر اقدامات کر رہی ہے تاکہ مصنوعی بارشوں سے اس صحرا کو آباد کیا جاسکے۔ اسی طرح 7000سال قبل کی ہاکڑہ تہذیب کے آثار قدیمہ کی کھدائی اور تحقیق کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پروگرام کے میزبان نے بہاول پور کی تاریخ کو انتہائی منفرد قرار دیا اور سیاحت کے فروغ کے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی کاوشوں کو سراہا۔
اطہرمحبوب