کرونا سے 5ہلاک، نشتر میں داخل مریضوں سے نارواسلوک کا انکشاف
ملتان،ڈیرہ،وہاڑی رحیم یارخان، میلسی،جام پور(وقائع نگار،سٹی رپورٹر، بیورور پورٹ،نمائندہ خصوصی،(بقیہ نمبر6صفحہ6پر)
نمائندہ پاکستان،نامہ نگار)نشتر ہسپتال ملتان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا میں مبتلا تین مزید مریض جاں بحق ہوگئے۔جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 903 تک جاپہنچی ہے۔ تفصیل کے مطابق نشتر ہسپتال کے آئی سو لیشن وارڈز میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا میں مبتلا ملتان کی رہائشی 50 سالہ نذیر بی بی،40 سالہ خدیجہ بی بی، اور 67 سالہ جاوید اقبال نے دم توڑ دیا،یوں یکم اپریل 2020 سے 14 ستمبر 2021 کے درمیان کورونا کے باعث ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 903 ہو گئی ہے،جبکہ نشتر ہسپتال میں زیر علاج کورونا کہ مریضوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے جن میں سے 22 مریضوں کا تعلق ملتان سے ہے,جبکہ کورونا کے شبہ میں 179 مریض زیر علاج ہیں جن کی رپورٹس کا انتظار ہے،ادھر رواں سال نشتر ہسپتال میں کورونا کے شبہ میں 7ہزار 759 افراد رپورٹ ہوئے جن میں سے 2 ہزار 880 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے،ادھر کورونا مریضوں کے لئے مختص 90 وینٹی لیٹرز میں سے صرف 07 وینٹی لیٹر خالی ہیں، جبکہ کورونا آئی سو لیشن بلاک میں بستروں کی تعداد 375 کر دی گئی ہے، جن میں سے صرف 77 خالی ہیں،ادھر ترجمان نشتر ہسپتال ڈاکٹر عرفان کے مطابق داخل 298 مریضوں میں سے 266 نے موذی وائرس کے خلاف ویکسین نہیں کروا رکھی ہے جبکہ زیر علاج کورونا میں مبتلا 34 مریضوں میں سے 28 مریضوں نے بھی کورونا ویکسین نہیں لگوا رکھی ہیوفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہانہوں نے 24 اضلاع میں 4 ستمبر کو کچھ بندشیں لگائی تھیں۔24 اضلاع میں سے 18 میں بہتری نظر آرہی ہے اس لیے باقی کے6 اضلاع میں انتہا درجے کی بندشیں قائم رہیں گی،پنجاب کے 5 اور خیبر پختونخوا کے ایک ضلع میں بندشیں برقرار رہیں گی، پنجاب کے 5 اضلاع لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا اور گجرات میں بندشیں قائم رہیں گی، 16 ستمبر سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے، وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہکاروبار کی مکمل بندش کی طرف نہیں جارہے، انٹر سٹی بس سروس کیلیے 50 فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، 6 اضلاع میں آٹ ڈور ڈائننگ کا ٹائم بڑھا کر 10 بجے تک کیا جارہا ہے، پارکس اور جمز مکمل ویکسینیٹڈ افراد کے لییکھول دیئے جائیں گے۔کرونا کے وار جاری ہیں۔ جام پور کے حاجی فضل حسین زرگر پٹھان کئی روز تک کرونا کی بیماری میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔ ان کی نماز جنازہ مرکزی عیدگاہ جام پور میں ادا کی گئی جس میں ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ این سی او سی کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے 15سے18سال تک کی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے اور اس سلسلہ میں ضلع کی چاروں تحصیلوں میں طلبا کے لئے خصوصی ویکسین سنٹرز بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 15تا18سال کے بچوں کو فائزر ویکسین لگائی جا رہی ہے۔یہ بات انہوں نے ضلعی انسداد کورونا کمیٹی کے اجلاس میں ضلع میں کورونا کی موجودہ صورتحال، دستیاب طبی وسائل، ایس او پیز پر عملدرآمداور ویکسین کے عمل کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)ڈاکٹر سدرہ سلیم، ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آغا توحید، ضلعی فوکل پرسن ڈاکٹر عمران عباس سمیت دیگر موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کورونا ویکسی نیشن کے عمل کو تیزی سے جاری رکھا جائے اور تعلیمی اداروں، مدارس میں زیر تعلیم 15تا18سال کی عمر کے بچوں کو بھی ویکسین لگانے کے عمل میں تیزی لائی جائے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ 15تا18سال کی عمر کی بچوں کو این سی او سی کی ہدایت پر فائزر ویکسین لگائی جا رہی ہے اس سلسلہ میں والدین اپنے بچوں کے (ب) فارم پر درج نمبر کو 1166پر سینڈ کریں اور نزدیکی ویکسین سنٹر پر جاکر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔علاوہ ازیں طلبا کی سہولت کے لئے تحصیل رحیم یار خان میں گورنمنٹ گرلز کینال ہائی سکول، گورنمنٹ بوائز کالونی ہائی سکول، تحصیل صادق آباد میں گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول اولڈ صادق آباد، گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی سکول، تحصیل خانپور میں گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول ماڈل ٹان، گورنمنٹ بوائز کالونی ہائی سکول اور تحصیل لیاقت پور میں گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول بوائر،گورنمنٹ گرلز ماڈل ہائی سکول میں ویکسین سنٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں طلبا اپنے نزدیکی سنٹرز پر جاکر ویکسین لگوائیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں 16لاکھ14ہزار701شہریوں کوویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ ضلع میں کورونا کے 529فعال کیسز موجود ہیں۔ڈسٹرکٹ چیسٹ سپیشلسٹ ڈاکٹر محمد اسلم نے کہا ہے کہ کورونا وباء کی چوتھی لہر کے خطرناک پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں جو کہ انتہائی خطرناک ہیں اس وباء نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا ہے کورونا وباء سے ڈرنا نہیں بلکہ اس سے نمٹنے کیلئے ایس او پیز پر عمل کرکے مقابلہ کرنا ہے شہری نیم گرم پانی کا استعمال کریں بار بار ھینڈ واش کریں ماسک کا استعمال معمول بنا لیں سماجی فاصلہ رکھیں زیادہ قریب سے ملنے جلنے سے اجتناب کریں غیر ضروری سفر یا سیرو تفریح تقریبات سے پرہیز کریں اپنے گھروں دوکانوں یا دفتروں میں کلورین کا چھڑکاؤ کریں انہوں نے کہا کہ پرائم منسڑ عمران خان اور حکومت پنجاب کی بہترین حکمت عملی کی بدولت پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے کورونا کو شکست دی مزید ڈاکٹر اسلم نے کہا کہ کوروناوائرس سے نجات پانے کیلئے ویکسینیشن ضرور لگوائیں ویکسینیشن سے کورونا انسان پر حملہ کرنے کی کوشش کریتو خطرناک صورتحال پیدا ہونے امکانات کم ہوتے ہیں بحیثیتِ پاکستان ہونے کے ناطے حکومتی کی دی گئی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کورونا ویکسینیشن لگوا کر اچھا شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان کے کرونا وارڈ میں داخل ایک اور مریض جان کی بازی ہار گیا،کرونا کے 350 ٹیسٹ کیے گئے،46نئے کیسز مثبت،304 نیگیٹو، 90 ہو م آئسولیٹ،32مریض ہسپتال میں داخل،17مریضوں میں کرونا کاخدشہ،4 مریضوں کی حالت تشویشناک،تفصیلات کے مطابق ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان کے فوکل پرسن ڈاکٹر خالد تحسین نے بتایا کہ ٹیچنگ ہسپتال میں کرونا کے 350 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 46 نئے کیسز مثبت اور 304نیگیٹو رپورٹ ہو ئے،جبکہ 90 افراد نے اپنے آپ کو ہو م آئسولیٹ کر لیا ٹیچنگ ہسپتال کے کرونا وارڈ میں داخل 32 مریضوں میں سے ایک مریض محبوب الہی جان کی بازی ہار گیا، جبکہ ہسپتال میں داخل 17مریضوں مریضوں میں کرونا کا خدشہ پایا جارہا ہے اور4 مریضوں کی حالت انتہائی خطرناک ہے فوکل پرسن ڈاکٹر خالد تحسین نے کہا کہ کرونا ایک خطرناک وباء ہے حکومتی ایس او پیز پرعمل کرکے اس سے محفوظ رہاجاسکتا ہے شہری حکومتی ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں خود بھی محفوظ رہیں اور دوسروں کوبھی محفوظ رکھیں۔جبکہ ڈیرہ غازیخان میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر دو ہوٹل اور دو تھیٹر سربمہر کر دیئے گئے اسسٹنٹ کمشنر صدر مہدی ملوف کی زیر نگرانی گزشتہ شب نیو ناز تھیٹر فریدی بازار، کہکشاں تھیٹر جام پور روڈ، ایوبی ہوٹل اور نذیر ہوٹل کو سربمہر کردیاگیا. دریں اثناء نشتر ہسپتال میں بیڈز اور وینٹی لیٹرز دستیاب ہونے کے باوجود مریضوں کو سہولت فراہم نہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے،ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جو سرکاری اعداد وشمار جاری کئے جاتے ہیں، ان میں روزانہ سات سے آٹھ وینٹی لیٹرز اور کورونا مریضوں کے لئے مختص درجنوں بیڈز خالی ظاہر کئے جاتے ہیں ، مگرعملی طورپر یہ بیڈز پروٹووکول مریضوں کے لئیمختص ہیں،جبکہ عام مرمریضوں کے لواحقین کو وینٹی لیٹر اور آئی سی یو میں بستر لینے کے لئے انتظامی افسران کے دفاتر کے چکر لگانا پڑتے ہیں،مگر انہیں مریضوں کے دبا،بیڈدستیاب نہ ہونے اوردیگر وجوہات کا بتا کر واپس بھیج دیا جاتا ہے،جس کی وجہ سے وہ مریض جو افورڈ کرسکتے ہیں،وہ تونجی اداروں میں منتقل ہوجاتے ہیں،تاہم جو افورڈ نہیں کرسکتے،وہ بیڈ کے لئے کئی کئی دن تک نشتر حکام کے دفاتر کے چکر ہی لگاتے رہتے ہیں اوران کے مرض کی پیچیدگی میں اضافہ ہوجاتا ہے ،بتایا جاتا ہے کہ اعلی شخصیات کی سفارش پروٹووکول مریضوں کے لئے خاص طورپر آئی سی یو کے بعض بیڈز خالی رکھے جاتے ہیں، نشتر ہسپتال کے ایک انتظامی افسر کے کمرے میں نصب وائٹ بورڈ پررپورٹ ہو نے والے پروٹوکول مریضوں کے باقاعدہ کوائف بھی روزانہ کی بنیاد پر درج ہوتے ہیں،جس پر مریضوں اور ان کے لواحقین نے تشویش کا اظہار کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ اس طرح مریضوں کا استحصال کیا جارہا ہے، حکام اس کانوٹس لیں اور کورونا مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے بلاامتیاز سروسز فراہم کی جائیں،اس بار ے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ہسپتا ل میں مریضوں کو ہرممکن سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔
کرونا