کیا انسٹاگرام نو عمر لڑکیوں کی ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ ہے؟ فیس بک کی اندرونی تحقیق سامنے آگئی

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کئی تحقیقات میں سوشل میڈیا، بالخصوص انسٹاگرام کو نوعمر لڑکیوں کی ذہنی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا گیا ہے اور اب انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے کہ انسٹاگرام کی مالک کمپنی فیس بک اس حقیقت سے آگاہ ہے اور خود فیس بک کی ایک اندرونی تحقیق میں بھی یہ بات معلوم ہو چکی ہے کہ انسٹاگرام نوعمر لڑکیوں کی ذہنی صحت پر انتہائی سنگین اثرات مرتب کر رہا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق فیس بک کی یہ اندرونی تحقیق مارچ 2020ءمیں کرائی گئی جس میں لڑکیوں سے سوالات پوچھے گئے۔ 32فیصد سے زائد لڑکیوں نے کہا کہ انسٹاگرام کی وجہ سے وہ ’باڈی امیج‘ کے مسائل کا شکار ہو چکی ہیں کیونکہ جب انسٹاگرام پر ان کی تصاویر ماڈلز اور بڑی انفلوئنسرز جتنی خوبصورت نہیں ہوتی تو اس سے وہ ذہنی دباﺅ کا شکار ہو جاتی ہیں۔ فیس بک کے اس تحقیقاتی سروے میں 6فیصد لڑکیوں نے اعتراف کیا کہ وہ انسٹاگرام کی وجہ سے خود کو قتل کرنے کی خواہش بھی ظاہر کر چکی ہیں کیونکہ انسٹاگرام کی وجہ سے انہیں جو ڈپریشن اوراپنی جسمانی ساخت یا خوبصورتی کے متعلق جو عدم طمانیت کا احساس لاحق ہوااس کے زیراثر وہ مر جانے کی خواہش کرنے لگیں۔
اس تحقیق میں بتایا گیا کہ انسٹاگرام کی وجہ سے خودکشی کے متعلق سوچنے والی لڑکیوں میں 13فیصد برطانوی اور 6فیصد امریکی تھیں۔ فیس بک کی اس اندرونی تحقیق کے نتائج مارک زکربرگ کے آگے رکھے گئے مگر اس کے باوجود ان کی طرف سے اس حوالے سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا اور اس کے بعدہی وہ کانگریس میں جا کر یہ بیان بھی دے چکے ہیں ”فیس بک اصل میں نوجوان لوگوں کی ذہنی صحت کے لیے اچھی چیز ہے۔“