’خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا سب سے زیادہ آزاد ہے ‘فواد چوہدری کا دعویٰ

’خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا سب سے زیادہ آزاد ہے ‘فواد ...
’خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا سب سے زیادہ آزاد ہے ‘فواد چوہدری کا دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فوادحسین نے کہا ہے کہ بھارت میں موجودہ نظام کو حقیقی جمہوریت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا،بھارت میں اکثریت کی حکومت ہے تاہم اقلیتوں کے حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے،خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا سب سے زیادہ آزاد ہے،بد قسمتی سے آئینی اداروں کے اندر خود احتسابی کا نظام بھی وقت کے ساتھ زوال پذیر ہوا،جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے تو سب کو قانون کے تابع ہونا ہو گا،جمہوریت کی مضبوطی کے لیے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ بھی لازمی ہے۔

جمہوریت کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئےچوہدری فوادحسین نے کہا کہ تیرہویں صدی عیسوی میں ”میگنا کارٹا “کے رائٹس بل نے جمہوریت کی داغ بیل ڈالی،جمہوریت کے تین بنیادی ستونوں میں انسانی حقوق،قانون کی حکمرانی اور شراکت داری شامل ہیں،موجودہ دور انفارمیشن کا ہے،جمہوریت اور انفارمیشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے،پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو جمہوری عمل کے نتیجے میں وجود میں آئے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اکثریت کی حکمرانی کے باوجود اقلیت کے حقوق کا تحفظ بھی ضروری ہے،بھارت میں موجودہ نظام کو حقیقی جمہوریت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا،بھارت میں اکثریت کی حکومت ہے تاہم اقلیتوں کے حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے،خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا سب سے زیادہ آزاد ہے ،بد قسمتی سے ایک فیک آرڈیننس پر پانچ روز سے وزیراعظم اور وزیر اطلاعات کیخلاف میڈیا میں اشتہارات شائع کیے جا رہے ہیں،ہمارے ہاں سیاسی جماعتیں ملک میں جمہوریت چاہتی ہیں تاہم اپنے اندر جمہوریت لانے کیخلاف ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیا کسی جمہوریت ملک میں ایسی مثال موجود ہے کہ ایک پارٹی کا سربراہ وصیت پر مقرر ہوا ہو ؟کئی بار نواز اور زرداری حکومت کیلئے آپس میں مل گئے اور پھر اپنے مفادات پر ایک دوسرے کے خلاف بھی رہے،ماضی میں مولانا فضل الرحمان ہر حکومت کا حصہ رہے،بد قسمتی سے آئینی اداروں کے اندر خود احتسابی کا نظام بھی وقت کے ساتھ زوال پذیر ہوا،پاکستان میں میڈیا کہتا ہے کہ وہ سب پر تنقید کرے گا تاہم اسے کوئی ریگولیٹ نہیں کر سکتا،جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے تو سب کو قانون کے تابع ہونا ہو گا،جمہوریت کی مضبوطی کے لیے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ بھی لازمی ہے۔