سی این این کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان کا قبیلہ قرار دے دیا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں طالبان کے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان کا ایک قبیلہ قرار دے دیا جس کے باعث انہیں سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
“I have never heard such ignorance,” @ImranKhanPTI tells me, before adding that @POTUS and @SecBlinken were “clueless” and “in a state of shock” over the Taliban takeover of #Afghanistan pic.twitter.com/Tb6PYwEb9u
— Becky Anderson (@BeckyCNN) September 15, 2021
سینئر صحافی حامد میر کے مطابق حقانی کوئی قبیلہ نہیں ہے، دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے تمام طالب علم حقانی کہلاتے ہیں، انہی میں جلال الدین حقانی بھی شامل تھے جنہوں نے افغانستان میں سوویت یونین کی شکست میں اہم کردار ادا کیا۔
Just heard PM @ImranKhanPTI on @CNN he said Haqqani is a tribe in Afghanistan. It’s not a tribe.All students of Darool Alum Haqqania Akora Khattak KPK are called Haqqani’s including Jalaluddin Haqqani who played important role in the defeat of Soviet Union in Afghanistan.
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) September 15, 2021
صحافی طلعت حسین نے کہا ’’بائیڈن اور بلنکن جاہل اور لا علم ہیں اور حقانی افغانستان کا ’قبیلہ‘ ہے، وزیر اعظم عمران خان سی این این کے ساتھ اپنی دانائی اور افغانستان کے بارے میں سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔‘‘
Biden and Blinken are ignorant and clueless and Haqqani is a “tribe” in Afghanistan, PM Imran shares his wisdom and sharp grasp of Afghanistan with CNN.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) September 15, 2021
خیال رہے کہ حقانی نیٹ ورک کی بنیاد جلال الدین حقانی نے رکھی تھی۔ انہوں نے سوویت یونین کے خلاف گوریلا جنگ میں اہم کردار ادا کیا جس کے باعث امریکہ نے انہیں فریڈم فائٹر قرار دیا۔ بعد ازاں امریکی حملے کے بعد حقانی نیٹ ورک کو دہشتگرد قرار دیا گیا۔ جلال الدین حقانی پاکستان کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے فارغ التحصیل ہونے کی وجہ سے حقانی کہلائے۔ ان کا تعلق صوبہ خوست کے پشتون قبیلے زردان سے تھا۔