سی این این کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان کا قبیلہ قرار دے دیا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان

سی این این کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان کا قبیلہ ...
سی این این کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان کا قبیلہ قرار دے دیا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان
سورس: Twitter

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں طالبان کے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان کا ایک قبیلہ قرار دے دیا جس کے باعث انہیں سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

سینئر صحافی حامد میر کے مطابق حقانی کوئی قبیلہ نہیں ہے، دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے تمام طالب علم حقانی کہلاتے ہیں، انہی میں جلال الدین حقانی بھی شامل تھے جنہوں نے افغانستان میں سوویت یونین کی شکست میں اہم کردار ادا کیا۔

صحافی طلعت حسین نے کہا ’’بائیڈن اور بلنکن جاہل اور لا علم ہیں اور حقانی افغانستان کا ’قبیلہ‘ ہے، وزیر اعظم عمران خان سی این این کے ساتھ اپنی دانائی اور افغانستان کے بارے میں سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔‘‘

خیال رہے کہ حقانی نیٹ ورک کی بنیاد جلال الدین حقانی نے رکھی تھی۔ انہوں نے سوویت یونین کے خلاف گوریلا جنگ میں اہم کردار ادا کیا جس کے باعث امریکہ نے انہیں فریڈم فائٹر قرار دیا۔ بعد ازاں امریکی حملے کے بعد حقانی نیٹ ورک کو دہشتگرد قرار دیا گیا۔ جلال الدین حقانی پاکستان کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے فارغ التحصیل ہونے کی وجہ سے حقانی کہلائے۔ ان کا تعلق صوبہ خوست کے پشتون قبیلے زردان سے تھا۔