یمن بغاوت پر ثالثی کی باتیں ناقابل فہم ہیں،اہلسنت والجماعت
لاہور(نمائندہ خصوصی)یمن کی منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کو دوگروہوں کی لڑائی کہنے والے حقائق مسخ کررہے ہیں،ایران امریکہ معاہدہ کے موقع پر مشرق وسطیٰ کے حالات خطہ کے لیے نقصان دہ ہیں،باغیوں کے ہیروبنا کر پیش کرنے والوں ملکی مفادات کے خلاف کام کررہے ہیں،شام اور عراق کی لڑائی میں پارہ چنار میں لاشیں آنا اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،ان خیالات کااظہار اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمدلدھیانوی ،سیکرٹری جنرل ڈاکٹرخادم حسین ڈھلوں نے مرکز سے جاری بیان میں کیا ،انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں منظور کردہ قراردادنے قوم کو مایوس کیاہے،حوثی باغیوں کے سربراہ نے حرمین پر قبضے کا کھلا اعلان کیاہے اس کے بعد اس لڑائی کو یمن کا اندرونی معاملہ قراردینا اور بغاوت پر ثالثی کی باتیں کرنا ناقابل فہم ہیں،حکومت سعودیہ عرب سمیت عرب امارا ت میں پاکستان کے متعلق پائے جانے والے غلط فہمیوں کو دور کرنے میں کردار اداکرے،علامہ لدھیانوی نے کہاکہ پاکستان اگر امریکہ کا ساتھ دے تو یہی عناصر حکومت اور فوج کے حق میں نعرے لگاتے ہیں جب دوست ملک سعودیہ عرب کے تحفظ کی باری آئی تو مخالفت میں وہ ہی عناصر آگے دکھائی دے رہیے ہیں،عراق ،شام میں جہاد کا نعرہ لگا کر پاکستان سے نوجوانوں کو بھیجنے والوں کو قانونی گرفت میں لانا چاہیے،ڈاکٹرخادم حسین ڈھلوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کا عراق ،ایران کے حکمران اور حزب اللہ کے سربراہ سے ملاقاتوں کا نوٹس لیا جائے،پاکستان حکومت فوری طور پر بلامشروط سعودیہ عرب کے شانہ بہ شانہ چلنے کا اعلان کرے،مسلم ممالک کو فوری طورپر اجلاس بلایا جائے،سلامتی کونسل میں حوثی باغیوں کے خلاف منظورقرارداد خوش آئند ہے۔ اہلسنت والجماعت