پالیس احکام ماتحت افسران کا مورال ،بہتر کرنے کیلئے از خود اقدامات کریں,ہائیکورٹ
لاہور (نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ پولیس کی ناقص تفتیش کی بناء پر عدالتیں سائلین کو کیسے انصاف فراہم کر سکتی ہیں،ناقص تفتیش جیسے اقدامات کی بنا پر عوام کا پولیس سے اعتماد اٹھ رہا ہے۔ پولیس حکام کو چاہیے کہ وہ اپنے ماتحت افسروں کا مورال بہتر کرنے کے لئے ازخود اقدامات کریں کیونکہ حکومت سے ایسی پالیسیوں کی کوئی توقع نہیں ہے ۔مسٹر جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے یہ ریمارکس 17سالہ لڑکی سے بداخلاقی کے ملزم مصطفی کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران دیئے ، عدالتی حکم پر آر پی او فیصل آباد طفیل احمد نے لڑکی سے بداخلاقی کے حوالے سے پولیس تفتیش کی رپورٹ پیش کی، عدالت نے ناقص تفتیش کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی سے بداخلاقی ہوئی مگر تفتیش میں اس کا کوئی نتیجہ ظاہر نہیں کیا گیا، ایسی تفتیش کی بنیاد پر عدالتیں کیسے انصاف فراہم کریں گی، اگر ناقص تفتیش ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے مدعی یا ملزم کسی ایک فریق کے ساتھ ناانصافی ہو گی ،پولیس کی ناقص تفتیش کی بناء پر عدالتیں سائلین کو کیسے انصاف فراہم کر سکتی ہیں، پولیس کے ایسے اقدامات سے ہی عوام کا اس محکمے سے اعتماد اٹھ رہا ہے، پولیس حکام کو چاہیے کہ وہ اپنے ماتحت افسروں کا مورال بہتر کرنے کے لئے ازخود اقدامات کریں کیونکہ حکومت سے ایسی پالیسیوں کی کوئی توقع نہیں ہے، ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ متاثرہ لڑکی باپ ایک جرائم پیشہ شخص ہے، اس نے جھوٹا مقدمہ درج کروایا ،ضمانت منظور کی جائے جس پر عدالت نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہاں لکھا ہے کہ اگر کوئی باپ جرائم پیشہ شخص ہے تو اس کی سزا بیٹی کو ملے گی، عدالت نے آر پی او فیصل آباد کو کیس کی از سر نو تفتیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 27اپریل تک ملتوی کر دی۔ اظہار برہمی