یمن معاملے پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل کیا جائے،وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یمن معاملے پر سلامتی کونسل کی قرارداد پرعمل کیا جائے گا ،اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔
اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی جانب سے خصوصی بریفنگ دی گئی جس میں انہوں نے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس دورے کا مقصد سعودی عوام اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا۔انہوں نے بتایا کہ سعودی حکام کی جانب سے 13 اپریل کو وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے دیے گئے پالیسی بیان کی تعریف کی ہے اور انہوں نے پاکستان کے موقف کو بھی کھلے دل سے تسلیم کیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی سعودی حکام سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور انہوں نے نائف بن محمد اور سعود الفیصل کے ساتھ اہم ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا بچہ بچہ حرمین شریفین کی حفاظت میں آگے آگے ہو گا اور ہر مشکل صورتحال میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہے ۔
پاکستان کو دنیا کی 25 بڑی معاشی طاقتوں میں شامل کرنے کے لیے پر عزم ہیں : احسن اقبال
اس اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ یمن میں کارگو کے ذریعے اسلحہ فراہم کرنے کی اطلاعات ہیں لیکن اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق تمام ممالک یمن جانے والے کارگو جہازوں کی تلاشی لینے کے پابند ہیں۔اجلاس میں مزید کہا گیا ہے کہ کارگو کے ذریعے اسلحہ فراہم نہ کیا جائے اور اگر کارگو میں اسلحہ موجود ہو تو اسے روکوانے کے بھی پابند ہیں۔اس اجلاس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کی خودمختاری اور سلامتی کی حفاظت کی جائے گی اورسلامتی کونسل کی قرارداد پر بھی عمل کروایا جائے گا۔ اجلاس میں مشورہ دیا گیا ہے کہ یمن مسئلہ پر تمام فریقین سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق حل تلاش کریں۔