وہ واقعہ جس کے بعد چینیوں نے ہمیشہ کیلئے امریکیوں پر بھروسہ کرنا چھوڑدیا
بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین اور امریکا کے درمیان کشیدگی کوئی ڈھکی چکی بات نہیں، اور تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو یہ پتا چلانا بھی مشکل نہیں کہ چین امریکا پر اعتماد کیوں نہیں کرتا۔ دونوں ممالک کے درمیان تلخی کی وجوہات میں امریکا کی ایک ایسی حرکت بھی شامل ہے کہ جس کی توقع کسی بھی ذمہ دار ریاست سے نہیں کی جاسکتی۔
یہ 2002 ءکے آغاز کی بات ہے کہ اس وقت کے امریکی صدر جارج بش چینی دورے کی تیاری کر رہے تھے۔ عین اس موقع پر یہ انکشاف سامنے آگیا کہ چینی صدر کیلئے امریکا میں تیار کیے گئے خصوصی طیارے میں جاسوسی آلات لگا کر یہ طیارہ چین کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے واشنگٹن پوسٹ اور فنانشل ٹائمز کی رپورٹوں کے حوالے سے بتایا کہ امریکا نے چینی صدر کیلئے خصوصی بوئنگ 767 طیارہ بنانے کے بعد چین کے حوالے کیا تو چینی اہلکاروں نے اس کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔ شائد انہیں امریکا کی عادتوں کا پہلے سے اندازہ تھا۔
جب طیارے کی ٹیسٹ فلائٹ جاری تھی تو عملے نے حساس آلات میں انتہائی مدھم لیکن عجیب و غریب آواز سنی۔ جب اس آواز کا سراغ لگایا تو پتہ چلا کہ طیارے میں ایک، دو نہیں بلکہ ڈیڑھ درجن سے زائد جاسوسی آلات مختلف جگہوں پر نصب کیے گئے تھے۔ ان آلات کا کام طیارے میں ہونے والی تمام گفتگو کو ریکارڈ کرنا تھا۔ ایک آلہ طیارے میں چینی صدر کیلئے بنائے گئے بیڈ کے تکیے کے قریب بھی نصب کیا گیا تھا۔
امریکی بحریہ کا افسر چین کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جب صدر جیانگ زیمن کو اس بات کا علم ہوا تو وہ سخت برہم ہوئے، لیکن چینی قیادت نے باوقار انداز اپناتے ہوئے امریکا کو سرعام شرمندہ نہیں کیا۔چینی قیادت کے تحمل اور خاموشی کی وجہ سے امریکا شرمندگی سے تو بچ گیا لیکن اس واقعہ کے بعد چین کی نظر میں اس کی عزت ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئی، اور اس کا اعتبار ایسا اٹھا کہ آج تک بحال نہیں ہو سکا۔