فرائض سے غفلت برتنے والے ڈاکٹروں اور سرکاری ملازمین کو انکوائری کے بعد برطرف کر دیا جائیگا :پرویز خٹک

فرائض سے غفلت برتنے والے ڈاکٹروں اور سرکاری ملازمین کو انکوائری کے بعد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نوشہرہ(بیورورپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ سابقہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کی حکومتوں نے لوٹ مار اور کرپشن کے علاوہ عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کچھ نہیں کیا اور نوکریاں سرعام فروخت ہورہی تھیں اور اپنی جیبیں گرم کرنے کیلئے ناقص میٹریل کے ذریعے سڑکیں اور عمارات تعمیر کئے وہ عمارات آج کنڈرات کے مناظرپیش کررہے ہیں تحریک انصاف کے علاوہ کسی بھی پارٹی نے بھی اپنے منشور پرعمل نہیں کیا ہم تمام سرکاری اداروں کو ٹھیک کرنے کیلئے میں نے ڈھائی سال تک کام کیا اور اس کیلئے اسمبلی میں قانون سازی بھی کی 68سالہ گند تین سال میں ختم نہیں ہوسکتا آئندہ دوسالوں میں خیبرپختونخوا کے نظام کو مکمل طورپر تبدیل کرکے عوام کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے دنیا میں جو ترقی ہورہی ہے وہاں پر انصاف اور ادارے خود مختار ہے اور ٹھیک کام کررہے ہیں اور وہاں پر سیاسی مداخلت نہیں ہوتی بلدیاتی منتخب نمائندے مکمل طورپر خود مختار ہے اور ان کو مساوی طورپر فنڈ جاری کیاجارہا ہے منتخب نمائندوں کو چاہیے کہ وہ سکولوں، ہسپتالوں، زراعت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی پر فنڈ خرچ کریں تاکہ حقیقی معنوں میں سرکاری ادارے بہتر طریقے سے کام کرسکے ان خیالات کااظہارانہوں نے انجمن تاجران کابینہ نوشہرہ کینٹ کی حلف وفاداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے صوبائی وزیرایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشیدالدین کاکاخیل، انجمن تاجران نوشہرہ کینٹ کے صدر خالد خان افریدی، نائب صدر قاضی مسعود اور جنرل سیکرٹری سردار علی زرگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلعی ناظم لیاقت خان خٹک، فرزند وزیراعلیٰ اسحاق خٹک، ناظم ملک ابرار، ڈپٹی کمشنر افتخار عالم یوسفزئی، اسسٹنٹ کمشنر عبدالحمید،عبداللہ شاہ بھی موجودتھے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے نومنتخب کابینہ سے حلف لیا اس موقع پر وزیراعلیٰ پرویز خان خٹک نے انجمن تاجران کے تمام مطالبات منظورکرنے کا اعلان کیا پرویز خان خٹک نے انصاف اور نظام کی تبدیلی کے بغیر ترقی ناممکن ہے عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے کرپشن، لوٹ مار اور اقرباء پروری کا دور ختم ہوچکا ہے ڈاکٹر سمیت تمام سرکاری ملازمین اپنی ڈیوٹی کو یقینی بنائیں ڈیوٹی سے غفلت بھرتنے والے تمام اداروں کے ملازمین کے خلاف انکوائری اور برطرف بھی کیاجاسکتا ہے صحت، تعلیم، پینے کی صاف پانی کی فراہمی ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں ہم نے حقیقی معنوں میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرکے ایک بہترین بلدیاتی نظام دیا ہے ضلعی اور تحصیل کونسلر گلیوں اور نالیوں کی سیاست سے باہر نکل آئے اور کروڑوں روپے کا فنڈ تعلیمی اداروں، ہسپتالوں، ایگریکلچر اور پینے کی صاف پانی کی فراہمی پرخرچ کریں اور تمام سرکاری اداروں کی نگرانی کریں تاکہ سرکاری اداروں کا قبلہ درست ہوسکے بیروزگاری کے خاتمے کیلئے خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں انڈسٹریل سٹیٹ قائم کرنے کیلئے زمین میں خصوصی طورپر رعایت، سود میں پانچ فیصد رعایت اور بجلی اور سوئی گیس کی فراہمی یقینی بنادی ہے جس سے آئندہ سال پورے صوبہ بھر میں ایک صنعتی انقلاب آجائے گا پرویز خان خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے ملک میں انصاف کی فراہمی اور عوام کو کالی بھیڑوں سے نجات دلانے کیلئے تبدیلی کا جو نعرہ لگایاتھا خیبرپختونخوا میں ان پر عمل شروع ہوچکا ہے اور خیبرپختونخوا میں تھانہ کلچر کو ختم کردیاگیا ہے تمام سرکاری اداروں سے کرپشن اور سفارشی کلچر کا خاتمہ کردیا ہے میرٹ کی پالیسی اپنا کر غریب عوام کے بچوں کو بھی قابلیت کی بنیاد پر روزگار ملنے لگاہے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا خصوصاً ضلع نوشہرہ میں تعلیم، صحت اور پینے کی صاف پانی کی فراہمی پر اربوں روپے کا خرچ کیاجاچکا ہے نوشہرہ ٹیچنگ ہسپتال دوماہ میں کام شروع کردے گا جس سے اب مریضوں کوپشاور جانے کی ضرورت نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کاموں میں ناقص میٹریل استعمال کرنے والے ٹھیکیداروں اور ان میں ملوث افسروں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی گئی اور ناقص کام کرنے والے افسروں اور ٹھکیداروں کو بلیک لسٹ کرکے ان کے خلاف مقدمات قائم کئے جائیں گے سرکاری سکولوں کا معیار اتنا بلندکیاجارہا ہے کہ پرائیویٹ سکولوں میں غریب کے بچوں کو جانے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ تعلیم انتہائی ضروری ہے جس پر ہم نے ڈھائی سال سے بہت کام کیا اور ان کے نتائج اب عوام کے سامنے ہے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنادیاگیاہے صوبہ بھر کے تمام سکولوں میں کمرے، چاردیواریاں، پنکھے اور پینے کی صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنادیاگیا ہے انہوں نے کہا کہ پشتون گڑھی، خویشگی نوشہرہ کلاں اور پیرسباق تک دریائے کابل کے دونوں اطراف حفاظتی پشتوں پر 16ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں تاکہ ان علاقوں کے عوام کو سیلاب سے بچایاجاسکے۔