باردانہ تقسیم میں اقرباء پروری،عدم دستیابی کیخلاف کاشتکاروں کا شدید احتجاج

باردانہ تقسیم میں اقرباء پروری،عدم دستیابی کیخلاف کاشتکاروں کا شدید احتجاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


وہاڑی،ٹھٹھہ صادق آباد،گڑھ مہاراجہ،ٹبہ سلطان پور،احمد پور شرقیہ،اللہ آباد،بستی ملوک(نمائندگان) حکومت پنجاب سے گندم خریداری کا عمل شروع ہونے کے باوجود باردانہ کی تقسیم میں اقربا پروری اور اس کی عدم دستیابی کیخلاف کسانوں نے احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔وہاڑی سے بیورو رپورٹ اور نمائندہ خصوصی کے مطابق نواحیموضع مصطفی آباد میں پٹواری اقبال لڑُکا کی بو گس باردانے کی لسٹیں تیار (بقیہ نمبر7صفحہ12پر )
کرنے پر کا شتکاروں نے ڈی سی او آفس کے سامنے احتجاج کیا۔ کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ موضع مصطفی آباد کے کل کا شتکار 365میں بنا ئی جا نی والی بوگس لسٹوں میں مہر اسماعیل ودیگر 100حقدار کا شتکاروں کا نام تک موجود نہیں ہے جبکہ پٹواری محمد اقبال لڑُکا پیسے لے کر اپنے دوستوں جن کے ساتھ ملکر خود گندم خرید کا روبار کررہا ہے کے نام بنا دی ہیں جو سراسر کسانوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہے ۔مہر اسماعیل ، ارشاد حسین ، محمدالیاس ، قاری ذوالفقار ، احمد بخش ، جا ن محمد ، اللہ یار ، ڈاکٹر گرو، سجاد حسین ، محمد نواز ودیگر نے کمشنر ملتان اور وزیرا علیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ ایسے کرپٹ پٹواری سے جا ن چھڑائی جا ئے رابطہ پر پٹواری اقبال لڑُکا نے کہا کہ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی میں نے میرٹ سے ہٹا کر لسٹیں بنائی ہیں انشاء اللہ تمام کا شتکاروں کو ان کا حق ملے گا ۔ٹھٹھہ صادق آباد سے نامہ نگار کے مطابقجہانیاں میں محکمہ مال نے فرضی کاشت میں بیوپاریوں کو نوازنا شروع کردیا کاشتکاروں نے میڈیا کو بتایا کہ گندم کی فصل کی خریداری کے لئے بیوپاریوں نے محکمہ مال کے اعلی آفیسران اور پٹواریوں کو بھاری رشوت دے کر فرضی کاشت کا اندراج کر کے ہزاروں کی تعداد میں محکمہ فوڈ سے باردانہ حاصل کرنے کی تیاری شروع کردی ہے دوسری طرف محکمہ فوڈ نے بھی اپنے من پسند ٹاوٹ اور بیوپاریوں کو بارزدانہ دینے کے لئے اندرونی خانہ لسٹیں لے لی ہیں ۔رات کو اپنے من پسند بیوپاریوں کو باردانہ دینے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا اس میں عام اور سادہ کاشت کار رل جائیں گے ۔گڑھ مہاراجہ سے نامہ نگارکے مطابق تحصیل احمد پور سیال کے تین مراکز خریداری گندم گڑھ موڑ،احمد پور سیال ،کوٹ بہادر شاہ میں باردانہ کے حصول کیلئے پٹواریوں نے بڑے زمینداروں اور سیاسی آشیر باد رکھنے کاشتکاروں کو پہلے سے ہی ہزاروں کی تعداد میں فرد یں جاری کر دیں ہیں جس کے باعث چھوٹے اور غریب کسان اپنی گندم پرائیویٹ بیوپاریوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں کسانوں اور کاشتکاروں حاجی شیر خان،پنوں خان بلوچ،گلشاد احمد،نزاکت علی اور دیگر نے بتایا کہ اس بار پھر چھوٹا کاشتکار قرضوں کے بوجھ میں دب جائے گا انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف،وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے فوری نوٹس لیتے ہوئے باردانہ کا حصول میرٹ پر دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔احمدپورشرقیہ سے نامہ نگارکے مطابقمحکمہ مال احمدپورشرقیہ کے عملہ فیلڈ نے مرکز خرید گندم میں باردانہ کی تقسیم کیلئے من پسند زمینداروں سے بھاری رشوت لیکر لسٹوں میں وسیع پیمانے پر گڑ بڑ کردی ہے۔ باردانہ کی غلط تقسیم کرانے کیلئے زمینداروں سے ملی بھگت کر کے کاشت سے زیادہ باردانہ دلوانے کیلئے کرپشن شروع کردی ہے۔ اس سلسلے میں اے ۔ سی آفس کے عملہ کی ملی بھگت سے گرداور اصغر علی باجوہ ۔ پٹواری رانا نور احمد اور شہزاد احمد نامی اہلکار نے کمپیوٹر سنٹر کے نام پر جاری شدہ لسٹوں کو مرکز خرید گندم باردانہ بھجواتے وقت لسٹوں میں ہیر پھیر کردیا اور علاقے کے من پسند افراد کو بھاری باردانہ سے نوازنے کیلئے موقع پر موجود رقبہ کاشت کئی سو ایکڑ تک کا اضافہ کردیا۔اس سلسلہ میں محکمہ مال کی جانب سے جاری کردہ لسٹوں اور مرکز خرید گندم میں اے سی آفس کی جانب سے بھجوائی گئی لسٹوں میں واضح طور پر گڑ بڑ سامنے آگئی ہے۔ صرف ایک موضع اوتیرا قانونگوئی کلاب میں سیریل نمبر55 میں حاجی احمد ولد کالو کی اراضی 30کنال 14مرلے درج ہے جس میں ردو بدل کر کے 80کنال 14 مرلے کا اندراج دکھایا گیا ہے۔ سیریل نمبر69 میں خدا بخش ولد مٹھن کی اراضی 29کنال 01 مرلہ ہے جس میں فورجری کر کے 129 کنال 01مرلہ درج دکھائی گئی ہے۔ اسی طرح سیریل نمبر248میں منیر احمد ولد اللہ ڈیوایا کی اراضی 30کنال 14مرلے درج ہے جس میں گڑ بڑ کر کے 130کنال 14مرلے کردیا ہے۔ تاکہ ان افراد کو بھاری مقدار میں باردانہ کی فراہمی مل سکے جبکہ اسی لسٹ میں خانہ کاشت میں بھی غیر قانونی طور پر افراد کا اندراج کیا گیا ہے۔ جس میں خادم حسین ولد کالو اور دیگر افراد شامل ہیں۔علاقے کے زمینداروں صوفی منظور احمد۔ گل محمد ۔ سابق وائس چیئرمین رانا عبدالرحمن اور وائس چیئرمین یونین کونسل منیر احمد نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس ہیراپھیری کا انکشاف کیا ہے کہ حلقہ پٹواری نے درست طور پر لسٹیں فراہم کیں تھیں۔ جس کو مرکز خرید گندم باردانہ تک پہنچانے ہوئے عملہ فیلڈ نے گڑ بڑ کردی ہے۔ جس سے فصل ربیع 2016 ؁ء کے سلسلہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے شفافیت کے نعرے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ متاثرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور سیکریٹری زراعت پنجاب ۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اور ڈی سی او بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل احمدپورشرقیہ میں لسٹوں میں گڑ بڑ کرنے والے عملہ کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اللہ آبادسے نامہ نگارکے مطابقضلع رحیم یارخان میں گندم خریداری کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں حکومتی احکامات ملتے ہی تما فوڈ سنٹروں پر گندم خرید کی جائے گی باردانہ تمام سنٹروں پر پہنچا دیا گیا ہے تحصیل لیاقت پور کے سات فوڈ سنٹروں سے 8لاکھ 20ہزاربوری گندم خرید کرنے کا ٹارگٹ ہے جو انشاء اللہ مکمل کر لیا جائے گاان خیالات کا اظہار ڈی ایس سی رحیم یارخان میاں محبوب اختر نے اے ایف سی لیاقت پور جام محمد عباس اور چوہدری صابر حسین کے ہمراہ تحصیل لیاقت پور و دیگر فوڈ سنٹروں اللہ آباد ،ٹھل حمزہ ،چانجنی ،چک 89/Aکا وزٹ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام فوڈ سنٹروں پر گندم خریدنے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں زمینداروں کو سہولیات دیں گے اس موقع پر محمد سرفراز وڑائچ ،شاہد اقبال ،خضر حیات مستوئی ،سعد رسول شاہ ،رئیس وزیر احمد رضا ،ناصر عباس ،رانا ہارون عباس ،طارق ملک ،ایم اے خالق بھٹی ،قاضی حسن محمود اور دیگر بھی موجود تھے ۔دریں اثنائڈی ایف سی رحیم یارخان میاں محبوب اختر نے تحصیل لیاقت پور کے سات فوڈ سنٹروں پر فوڈ انسپکٹر کی ڈیوٹیاں لگا دیں ان میں لیاقت پور فوڈ سنٹر پر محمد سرفراز وڑائچ ،انسپکٹر رئیس شاہد اقبال چک 89/A،چوہدری صابر حسین ،ارم بدر حیات لاڑ 70/Aعادل ضمیر باجوہ اللہ آباد سنٹر پر جام محمد عباس ،عبدالرؤف چانجنی سنٹر پرفیض فرید کوریجہ ،سعد رسول شاہ ترنڈہ محمد پناہ ،رئیس وزیر احمد اور رانا ناصر عباس نے چارج سنبھال کر گندم خریداری کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔بستی ملوک سے نمائندہ پاکستان کے مطابق چک نمبر 389/WBکے مقامی کسان چوہدری لیاقت کی گندم کی فصل میں اچانک آگ بھڑ گئی اور کچھ ہی دیر میں تقریبا 20ایکڑپر کھڑی گندم کی تیار فصل راک کا ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ریسکیو1122کو اطلاع دینے پر لودھراں سے فائربرگیڈ کی گاڑیوں نے کھیتوں میں لگی آگ پر قابو پایا آگ لگنے کہ وجہ پتہ نہیں لگالا جا سکا۔ ٹبہ سلطان پورسے نمائندہ پاکستان کے مطا بق حکو مت اس سال کسانوں نے گندم کی سرکاری سطح پر خریداری 40لاکھ ٹن خرید نے کا ارارہ رکھتی ہے کیونکہ اس وقت حکو مت کے پاس35لاکھ ٹن گندم کا سابقہ ذخیرہ موجود ہے ذرائع کے مطا بق حکو مت 10لاکھ ٹن گندم خلیجی ممالک کو فروخت کر نے کے لیے گاہکوں کی تلاش میں ہے ۔