روضۂ رسول پر ہوں اور شرمندہ ہوں
روضہ نبی ﷺکے سامنے کھڑا ہوں۔ پانچ دن ہونے کو آئے ہیں جب مدینہ پہنچا۔ پہلی بار روضہ مبارک کی جالیوں کے پاس پہنچا تو ہوش وحواس نہ سنبھال پایا البتہ اس کیفیت میں بھی زبان پر درود پاک کا ورد جاری رہا۔میں نہیں چل رہا تھا، پیچھے سے ایک ریلا مجھے آہستہ آہستہ بہاتے ہوئے باہر جنت البقیع تک لے آیا۔باہر آیا تو یاد آیابہت سے لوگوں نے سلام عقیدت بھیجا تھا۔ اگلے دن پھر حاضری کی سعادت حاصل ہوئی۔ عجب واقعہ ہے۔ یاد کرتا ہوں تو یقین نہیں آتا۔ایک اہلکارنے ایک مرتبہ دوسرے نے دو مرتبہ روضے کے سامنے سے باہر نکال دیا۔پھر سے کوشش کر کے اندر آیا ہوں تو وہی دونوں مجھے دیکھ رہے ہیں مگر کہتے کچھ نہیں۔ کھڑے ہونے کی جگہ بھی یہاں قسمت والوں کو ملتی ہے۔ روضے کی جانب چہرے کا رخ کیااور درود پڑھتا رہا۔ اس مرتبہ پھر سب کو بھول گیا تھا۔ دو دن بعد آج سارے نام ٹھیک سے یاد کیے ہیں ۔ترتیب وار تاکہ روضہ پر حاضری کے وقت نام لے کر دعا کر سکوں۔
روضہ نبیﷺ میرے سامنے ہے۔ جی یہ شہنشاہوں کے شہنشاہ آقا دو جہاںﷺ کا روضہ ہے جہاں بگڑی ہوئی قسمت سنور جاتی ہے۔ دور سے جالیاں نظر آتی ہیں اور میں دوبارہ پھر سے سب کچھ بھول گیا ہوں،اپنے بھلکڑ پن پر نادم ہوں
۔ کچھ یاد نہیں قدم آگے کیسے بڑھاؤں، میں کیا مانگنے آیا تھا۔ دیوانہ وار جالیوں کو تکتا ہوں۔ نظر ہے کہ ہٹتی ہی نہیں، آنکھیں ہیں کہ جھپکتی ہی نہیں کہ ابھی روضہ تھوڑی دوری پر ہے۔دعا بھول چکا ہوں۔ایک تصویر چھلانگ لگا کر ذہن کی اسکرین پر نمودار ہوتی ہے۔ یہ ایک جنازہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مشعال نامی لڑکے کا ہے۔ جسے ہجوم نے مار مار کر قتل کر دیا ہے۔
ابھی تفصیلات کو چھوڑیے۔ وہ بڑھیا تو یاد ہو گی آپ کو جو روزانہ سرکار دوعالم ﷺ پر کوڑا پھینکتی تھی۔ ایک دن بڑھیا کو غیر حاضر پا یا، معلوم کیا تو پتا چلا بڑھیا بیمار ہے۔ گھر تشریف لے جاتے ہیں۔ بڑھیا پریشان ہے کہ نبیﷺ بدلہ نہ لینے آئے ہوں۔ نبی مصطفیﷺ کی شان نرالی ہے ۔بڑھیا کی بیمار پرسی کرتے ہیں ۔طائف والے پتھر برساتے ہیں۔ پوچھا جاتا ہے کہ اگر آپﷺ چاہیں تو دونوں پہاڑوں کو ساتھ ملا کر انکو ملیا میٹ کر دیا جائے۔ آپﷺ نے فرماتے ہیں ’’میں ان کو معاف کرتا ہوں اور رحمت کے لیے دعا کرتا ہوں۔‘‘
ان سب واقعات کو یاد کرتے ہوئے روضہ نبیﷺ کے سامنے خاموشی سے سر جھکا کر گزر جاتا ہوں۔ سوچتا ہوں کہ کیا وہ جنازہ ایک لڑکے کا جنازہ تھا یا ہمارے ضمیر، قانون، اخلاقیات، امن، برداشت، کا جنازہ تھا۔۔؟؟
.
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔