پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے جہازوں کی خریداری میں اربوں کی کرپشن کا انکشاف

پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے جہازوں کی خریداری میں اربوں کی کرپشن کا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (نیوز رپورٹر ) قومی ائیر لائن پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے (بقیہ نمبر28صفحہ12پر )
جہازوں کی خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے قومی ائیر لائن کے چند سینئر افسران نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی ہے کہ پی آئی اے میں مالی بے ضابطیگوں کی انکوائری کا آغاز 1998ء سے کیا جائے جس دور میں شاہد خاقان عباسی پی آئی اے کے ایم ڈی تھے انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ نجی ائیر لائن ائیر بلیو کی منصوبہ بندی بھی اسی دور میں کی گئی تھی انہوں نے کہا کہ اس دور میں برئنگ 747ائیر کرافٹ اے 300اور بوئنگ777کی خریداری کے پس پردہ اربوں روپے کی کمیشن وصولی کی گئی ہے ان افسران کے مطابق ان طیاروں کی خریداری میں چیف انجینئر ، سٹور ڈائریکٹر مارکیٹنگ اور ای این جی ڈائریکٹر شامل رہے ہیں اپنی اپیل میں انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ 2008سے ادارے میں جو پرموشن اور غیر ملکی تعیناتیاں کی گئی ہیں ان کی بھی باقاعدہ انکوائری کی جائے جس دوران اقربا پروری کرتے ہوئے اندرون وبیرون ملک مقیم افراد کو لاکھوں روپے ودیگر مراعات سمیت تیعنات کیا گیا ہے انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 2006میں فوکر حادثہ کے بعد حکومت کی جانب سے تمام فوکر طیارہ گراؤنڈ کردئیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود اس وقت کی انتظامیہ نے 2012تک تقریباً4ارب روپے کے سپیئر پارٹس کی بوگس خریداری کے نام پر قومی ائیر لائن کو مالی نقصان پہنچایا ہے ۔ پی آئی اے