چشتیاں: رقم واپس مانگنے پر ٹیچر کی گن پوائنٹ پر بیوہ سے زیادتی

چشتیاں: رقم واپس مانگنے پر ٹیچر کی گن پوائنٹ پر بیوہ سے زیادتی
چشتیاں: رقم واپس مانگنے پر ٹیچر کی گن پوائنٹ پر بیوہ سے زیادتی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بہاولنگر (ویب ڈیسک) چک نمبر 2/G کی متاثرہ مظلوم عورت بیوہ رمضانہ بی بی نے دعویٰ کیا کہ  صدر تھانہ چشتیاں کا ایس ایچ او ملک اکبر میرے ساتھ اسلحہ کے زور پر زیادتی کرنے والے ملزمان کو تحفظ دے رہا ہے اور مجھے بے عزت کرنے کے علاوہ مجھ پر جھوٹے مقدمات درج کرنے کی دھمکی دیتا ہے اور میری کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

روزنامہ خبریں کے مطابق متاثرہ عورت نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ محمد ارشد میرے بچوں کو پوائیویٹ ٹیوشن پڑھاتا تھا جس کی وجہ سے اس کا گھر آنا جانا تھا، گھریلو تعلقات بن گئے۔ کچھ ماہ پہلے مذکورہ شخص نے ذاتی ضرورت کے تحت مجھ سے 7 لاکھ روپے ادھار لئے جو ایک ماہ کے اندر واپس کرنے کا وعدہ کیا جبکہ 15 یوم پہلے اپنی ذاتی ضرورت کے لئے میں نے اس سے رقم واپسی کا تقاضا کیا تو وہ لیت لعل سے کام لینے لگا، جب میں نے سختی سے رقم مانگی تو مجھے دھمکیاں دینے لگا۔

وقوعہ کے روز محمد ارشد اپنے ایک ساتھی ڈاکٹر زبیر کے ہمراہ میرے گھر آیا اور زبردستی داخل ہوکر مجھے پکڑلیا اور اس کے ساتھی نے پسٹل نکال کر مجھ پر تان لیا اور خاموش رہنے کی دھمکی دی ۔ محمد ارشد مجھے پکڑ کر ایک کمرے میں لے گیا اور مجھ سے زیادتی کرنے لگا جبکہ دیگر لوگوں کے آنے پر ملزمان اسلحہ لہراتے ہوئے فرارہوگئے جس پر میں نے تھانہ صدر کو درخواست دی توپولیس ان کے ساتھ مل گئی اور مجھے تھانے سے نکال دیا اور نہ ہی میرا میڈیکل معائنہ کروایا۔

ایک ماہ سے دربدر پھررہی ہوں، مجھے انصاف نہیں مل رہا میں ایک بیوہ عورت ہوں اور ملزمان بااثر ہیں۔ پولیس ان کے خلاف کارروائی نہیں کررہی۔ اعلیٰ حکام مجھے فوری انصاف مہیا کریں۔