’مسجد میں اذان دینا بند کردو، اور اب واٹس ایپ کے ذریعے۔۔۔‘ وہ ملک جہاں مسلمانوں کو ایسا حکم دے دیا گیا کہ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
ایکرا(مانیٹرنگ ڈیسک) واٹس ایپ اور اس جیسی دیگر ایپلی کیشنز آج ضرورت بن کر رہ گئی ہیں لیکن اب افریقی ملک گھانا میں حکومت کی طرف سے ان کا ایسا استعمال شروع کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ ویب سائٹ dw.com کی رپورٹ کے مطابق گھانا کی حکومت نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مساجد میں لاﺅڈ سپیکر پر اذان دینا بند کر دیں اور اس کی بجائے واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کو نماز کے لیے بلایا کریں۔
یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
رپورٹ کے مطابق بیشتر افریقی ممالک بے ہنگم ٹریفک اور دیگر ہر نوع کے شور شرابے سے اٹے پڑے ہیں لیکن گھانا میں اس شور کی واحد وجہ مساجد کے لاﺅڈ سپیکرز کو قرار دیا جا رہا ہے اور حکومت ان سپیکرز پر پابندی عائد کرنے کے درپے ہے۔ گھانا کے وزیرماحولیات کوابینا فریمپونگ کا کہنا تھا کہ ”ہر مسجد کا امام اذان دینے کی بجائے واٹس ایپ یا ٹیکسٹ میسج کے ذریعے تمام مسلمانوں کو نماز کے وقت سے آگاہ کیوں نہیں کر دیتا تاکہ سپیکرز کے شور کو ختم کیا جا سکے۔ میرا خیال ہے کہ اگر مساجد کے امام تعاون کریں تو اس مسئلے پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔“