ناقص تفتیش ، مقدمہ میں جج کا نام لکھنے پر آئی جی پنجاب کو نوٹس
لاہور(نامہ نگار خصوصی)ناقص تفتیش کرنے اورمقدمے میں جج کا نام لکھنے پر لاہور ہائیکورٹ نے ڈی پی او سیالکوٹ امیر عبداللہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری نوٹس پر انسپکٹر پنجاب پولیس کو طلب کرلیا،کمرہ عدالت کے باہرفوٹیج بنانے پرڈی پی اوکی صحافیوں سے غنڈہ گردی ،ڈی پی او صحافیوں کے موبائل چھین کرسنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے ،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے حکم پرمحمد وسیم وغیرہ کی ضمانت کے کیس میں سیالکوٹ کے ڈی پی او امیر عبداللہ عدالت پیش ہوئے، ڈی پی او کے مبہم جواب کو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے سخت سرزنش کی، عدالت نے فوری طور پر آئی جی پنجاب کوعدالت میں طلب کر لیا،عدالت نے ریمارکس دئیے چالیس روز گزرنے کے باوجود مقدمے کی تفتیش میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا،واضح ہدائت کے باوجود مقدمے میں جج کا نام کیوں لکھاگیا،پولیس قانون اور ضابطے کے مطابق کاروائی کیوں نہیں کرتی،آئی جی پنجاب امجد سلیمی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ غفلت کے مرتکب افسروں کے خلاف فوری ایکشن لوں گا، عدالتی کارروائی کے بعد ڈی پی او سیالکوٹ امیر عبداللہ نے فوٹیج بنانے پر سارا غصہ صحافیوں پر نکالتے ہوئے کمرہ عدالت کے باہر اپنے ماتحت افسروں کے ساتھ مل کرفوٹیج بنانے والے صحافیوں سینئیرکورٹ رپورٹرعبدالرحمٰن اور عمر حیات سے موبائل چھین لئے، ان سے ہاتھا پائی کی، موبائل سے فوٹیج ڈیلیٹ کر کے صحافیوں کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ صحافی آسمان سے نہیں اترے، فوٹیج بنانے کے نتائج بھگتنا ہوں گے،ڈی پی او کی غنڈہ گردی کے خلاف صحافیوں نے احتجاج کیا اور آئی جی پنجاب کوواقعہ سے آگاہ کیا۔
آئی جی کو نوٹس