سندھ ہائیکورٹ کا سکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم
کراچی (آئی این پی ) سندھ ہائیکورٹ نے 2ماہ کی فیس وصول کرنے والے سکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم دے دیا،اگر کسی سکول نے 2ماہ کی فیس ایک ساتھ مانگی تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس عقیل عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل تین رکنی بینچ کے روبرو زائد فیس وصول کرنے والے نجی سکولوں کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔فاؤنڈیشن پبلک سکول کے وکیل نے موقف اپنایا کہ والدین نے اگست 2018کے بعد فیس ادا نہیں کی۔ دسمبر میں سپریم کورٹ کے حکم پر کرنٹ فیس میں 20فیصد کٹوتی کی گئی۔ عدالت نے استفسار کیا دوسرے سکولوں کی کیا پوزیشن ہے؟ عمل درآمد ہورہا ہے؟۔والدین کے وکیل نے موقف دیا کہ سٹی اور بیکن ہاؤس بھی عمل درآمد نہیں کررہے، مئی اور جون کی فیس بھی ایک ساتھ مانگ رہے ہیں۔ جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے کوئی 2ماہ کی فیس ایک ساتھ نہیں لے سکتا، اگر کسی سکول نے 2ماہ کی فیس ایک ساتھ مانگی تو اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ سکولوں کی جانب سے والدین کو ڈرانے کی خبریں بھی ہیں، بلاوجہ والدین کو تنگ کرنے اور ڈرانے کی ضرورت نہیں، کیا سکولز بند کرنے کا حکم دے دیں۔ کیس کی سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
سکول