بلوچستان میں بارشیں کراچی میں تیز ہوائیں، ٹریفک حادثات، مکانات گرنے سے 9افراد جاں بحق، 49زخمی
کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان میں بارشوں کے باعث حب، دکی اور نوشکی میں ٹریفک حادثات اور مکانات گرنے سے بچے سمیت 6 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوگئے۔دریائے ناڑی،دریائے بولان اور دریائے لہڑی میں نچلے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں ۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جیوانی میں 90، تربت 39، گوادر 32، پسنی 19، بارکھان اور کوئٹہ 17 جبکہ سبی میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ بارشوں کے باعث اندرون بلوچستان ندی نالوں میں طغیانی آگئی، دریائے بولان میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔کوئٹہ کے علاقے تارو چوک پر سڑک کا بلیک ٹاپ پانی میں بہہ گیا جبکہ ٹرانسپورٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے، سیوریج لائنیں ابل پڑیں، گندہ پانی سڑکوں پر آنے سے شہریوں کی پریشانی بڑھ گئی شدید بارشوں کے باعث کوئٹہ میں بجلی کے کئی فیڈر بھی ٹرپ کر گئے اور کئی علاقوں میں 8سے 10گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حب میں پھسلن اورگردوغبار کے باعث پانچ مسافر کوچز الٹنے سے 3افراد جاں بحق جبکہ پچیس زخمی ہوگئے جبکہ دیگر حادثات میں تین افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوئے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس کے پیش نظر حکومت نے بلوچستان بھر میں الرٹ جاری کر دیا۔تمام ڈپٹی کمشنروں کو اور پی ڈٰی ایم اے کو آپس میں رابطے رکھنے کی ہدایت کی ہے، صورتحال سے نمٹنے کے لئے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جبکہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو بھی کنٹرول فعال رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔شدید بارشوں کے باعث دریائے ناڑی میں مٹھڑی وئیر کے مقام پر 28000کیوسک پانی کانچلے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے دریائے لہڑی میں 6600 اور دریائے بولان میں 3000 کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے جس کی وجہ سے ہائی فلڈ کا امکان ہے ہیوی مشینری لہڑی پروٹیکشن بند پر پہنچا دی گئی ہے ممکنہ فلڈ کے پیش نظر پٹ فیڈر کینال کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر ڈی سی آفس کچھی میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ہنگامی صورت میں شہری رابطہ کریں انتظامیہ نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سیلابی ریلے کے پیش نظر تفریحی مقامات پر پکنک منانے سے گریز کریں۔گوادر میں بارشوں کے بعد آکڑہ اور بیلار ڈیم بھرگئے ہیں جبکہ ڈیموں میں پانی آنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔سیلاب کے باعث ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
بلوچستان بارش
کراچی (آئی این پی ) کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز گرد آلود ہوا ؤ ں کے باعث مختلف واقعات میں 3افرادجاں بحق جب کہ سکول کی چھت گرنے اور مختلف واقعات میں 5طالبعلموں سمیت 20افراد زخمی ہوگئے، فضا میں دھول مٹی کی مقدار معمول سے کئی گنا بڑھ گئی ہے اور حد نگاہ کم ہوگئی ، کئی علاقوں میں بجلی کی تاریں ٹوٹنے سے بجلی کی فراہمی متاثر ہو گئی ، مغربی ہوا ؤ ں کا سسٹم شہر میں (آج) منگل تک موجود رہے گا ۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں گزشتہ رات سے تیز ہوا ؤ ں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے بجلی کے تار ٹو ٹنے سے کئی علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی جب کہ فون لائن اور انٹر نیٹ سروس بھی متاثر ہے۔فضا میں دھول مٹی کے باعث حد نگاہ کم ہوگئی جس کے باعث پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق پیپلز چورنگی کے قریب درخت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جب کہ ٹیپو سلطان سگنل کے قریب سکول کی چھت گرنے سے 5طالبعلم زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ لانڈھی تین نمبر میں گھر کی دیوار کا حصہ گر گیا جس کے بعد 2 افراد زخمی ہوئے، سرجانی ٹان سیکٹر 7ڈی میں گھر کی چھت کا حصہ گرنے سے دو افراد زخمی ہوئے۔لیاری چاکیوڑا میں مدرسے کی چھت گر گئی جبکہ تیز جھکڑ سے جامع مسجد فش ہاربر کی عارضی چھت اڑ گئی جس سے مذن زخمی ہوگیا جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کل رات گرد و غبار کا طوفان توقع سے زیادہ تھا جس کے دوران ہوائیں 65 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں۔سردار سرفراز کا مزید کہنا تھا کہ مغربی ہوا ؤ ں کا سسٹم شہر میں موجود ہے جو(آج) شام تک نکل جائے گا تاہم آج بھی ہواں کی رفتار زائد رہے گی۔