ہمیں ڈراﺅنے خواب کیوں آتے ہیں؟ بالآخر سائنسدانوں نے اصل وجہ بتادی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کئی لوگوں کو ڈراﺅنے خواب آتے ہیں اور ان کی کئی طرح کی تعبیریں کی جاتی ہیں لیکن اب سائنسدانوں نے ڈراﺅنے خواب آنے کی اصل وجہ بتا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”سوتے ہوئے جب دماغ کے دائیں اور بائیں حصوں کی کارکردگی میں عدم توازن پیدا ہو جاتا ہے اور بایاں حصہ زیادہ متحرک ہو جاتا ہے تو آدمی کو ڈراﺅنے خواب آتے ہیں۔ “ سائنسدانوں کے مطابق جاگتے ہوئے بھی آدمی کے غصے میں آنے کی ممکنہ طور پریہی وجہ ہو سکتی ہے۔
برطانیہ، فن لینڈ اور سویڈن کے سائنسدانوں نے اپنی اس مشترکہ تحقیق میں 17 لوگوں کے دماغوں کو معائنہ کیا جب وہ سو رہے تھے۔ تحقیق کے ان سترہ شرکا کو دو دن لیبارٹری میں سلایا گیا اور وہاں ان کے دماغ مسلسل سکین کیے جاتے رہے۔ ان میں 7مرد اور 10خواتین شامل تھیں۔ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ پیلرین سیکا کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ڈراﺅنے خواب دماغ کے بائیں حصے کے زیادہ متحرک ہوجانے سے آتے ہیں۔انسان کو غصہ بھی دماغ کے اس حصے کے زیادہ متحرک ہونے سے آتا ہے۔ اس کے برعکس جب دماغ کا دایاں حصہ زیادہ متحرک ہو تو آدمی پرسکون ہوتا ہے۔“