مسلمانوں کو اتحاد کا پیغام دینے پر نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا
نئی دلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے مسلمانوں کو اتحاد کا پیغام دینے پر نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
بھارت میں لوک سبھا انتخابات کیلئے بھرپور انتخابی مہم جاری ہے جس میں تمام سیاسی جماعتیں ووٹرز کو لبھانے کیلئے طرح طرح کے طریقے اپنا رہی ہیں جبکہ لیڈرز بھی بڑھ چڑھ کر بیانات دے رہے ہیں لیکن نوجوت سنگھ سدھو کو ایک بیان کافی مہنگا پڑ گیا۔ انہوں نے اتر پردیش کے علاقے کٹیہار میں انتخابی جلسے کے دوران مسلمانوں کو متحد ہو کر کانگریس کو ووٹ دینے کیلئے کہا تھا جس پر ان کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ مجسٹریٹ راجیو رنجن کی مدعیت میں کٹیہار کے بارسوئی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر اور بھارتی ریاست پنجاب سے کانگریس کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے کٹیہار میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ وہ اقلیت میں ہو کر بھی اکثریت ہیں اور اگر اتحاد دکھائیں تو کانگریس امیدوار طارق انور کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ اس حلقے میں مسلمانوں کی آبادی 64 فیصد ہے اور اگر یہ متحد ہو کر ووٹ دیں تو سب الٹ اور مودی سُلٹ جائیں گے۔