اصرار کے ساتھ مانگنا کیا ہے اور اس بارے رسول اللہ ﷺ نے کیا حکم دیا؟
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مجھے میری والدہ نے رسول اللہﷺ کے پاس بھیجا۔ میں آپ ﷺ کے پاس آکر بیٹھ گیا۔ آپ ﷺ نے اپنا چہرہ انور میری طرف فرمایا اور گویا ہوئے: ’’جو شخص اپنے آپ کو مستغنی ظاہر کرے، اللہ تعالیٰ اسے غنی فرما دیتا ہے۔ اور جو شخص سوال سے پرہیز کرے، اللہ تعالیٰ اسے سوال سے بچا لیتا ہے۔ اور جو شخص صرف کفایت کا طالب ہو، اللہ تعالیٰ اسے کفایت فرماتا ہے۔ اور جو شخص ایک اوقیہ (چالیس درہم) کی مالیت والی چیز کے ہوتے ہوئے مانگے تو گویا وہ اصرار کے ساتھ مانگ رہا ہے۔‘‘ (ابو سعید رضی اللہ عنہ نے فرمایا:) میں نے (دل میں) کہا کہ میری اونٹنی یاقوتہ ایک اوقیے سے زیادہ قیمتی ہے، لہٰذا میں آپ سے مانگے بغیر واپس آگیا۔
(سنن نسائی: 2596)