خیبر پختونخوا، بلوچستان میں بارشوں سے تباہی ، 7افراد جاں بحق، 21زخمی
باڑہ،ڈیرہ اسماعیل خان،کوئٹہ(نمائندہ پاکستان،بیورورپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) باڑہ میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے مکانات گرنے کے واقعات میں ایک گھر کے 3 افراد جاں بحق اور دیگر 7 زخمی دوسرے واقعے میں سپاہ جھانسی میں ایک خاتون زخمی۔ ذرائع۔ واقعات کے مطابق حالیہ بارشوں کے باعث تحصیل باڑہ میں قبیلہ آکاخیل شین درنگ اباسین سکول کے قریب عبدالرازق نامی شخص کی کمرے کی چھت گرنے سے اس میں موجود 10 افراد ملبے تلے دب گئے جن میں 6 بچے اور 4 خواتین شامل تھیں جس کو ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے نکال کر فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا جہاں پر ایک جواں سال لڑکی، ایک خاتون اور 14 سالہ ابرار ولد منور شاہ سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔ دوسرا واقع قبیلہ سپاہ میں پیش آیا جہاں محمد سید نامی شخص کے گھر کا برآمدہ گرنے سے ایک خاتون زخمی ہوئی جس کو ریسکیو ٹیموں نے ہسپتال منتقل کر دیا۔ اس کے علا_¶ہ بر قمبر خیل شنکو میں غار نما گھر (گارہ) کا کمرہ گرنے سے اور اکاخیل ہی میں جانور کا برآمدہ گرنے سے کءبکریاں اور ایک گائے ملبے تلے دب کر مر گءاس کے علا_¶ہ سپاہ کاریگر گڑھی میں عبدالرازق نامی کمرے کا ملحقہ واش روم کا چھت گر گیا جس سے کمرے کا چھت بھی خراب ہو گیا اور مزید بارش سے پورا کمرہ گرنے کے خدشے سے کمرہ خالی کر دیا۔ ذرائع کے مطابق قمبر آباد میں منت شاہ نامی اور سپاہ جھانسی میں جمیل نامی گھر کے برآمدے اور اکاخیل سلطان خیل میں خیالی خان کے گھر کمرہ مکمل زمین بوس ہوا۔ ذرائع کے مطابق باڑہ قبیلہ ملک دین کے علاقے نالہ میں زیر تعمیر پل سیلابی ریلے کا نظر ہوگیا،ٹانک کے دور دراز علاقہ عمر خیل اور اماخیل کے درمیانی علاقہ میں واقع روڑ سوہیلی میں پک اپ برساتی پانی میں بہہ گئی جس کے نتیجہ میں دو بچوں سمیت تین افراد جان بحق جبکہ چار زخمی ہوگئے زخمیوں کو فوری طور پر رورل ہیلتھ سنٹر اماخیل میں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٹانک منتقل کردیا گیا۔ جاں بحق افراد کی میتوں کو بھی سیلابی پانی سے نکال کر ورثاءکے حوالہ کردیا گیا۔ صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بارشوں کے بعد نالے ابل پڑے اور کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔پشاور میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد نالے ابل پڑے اور کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔چارسدہ روڈ، بڈھنی اور وارسک روڈ پر پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث شہری گھروں میں محصور ہوگئے۔ریسکیو حکام کے مطابق تیرےپایاں پل، جمعہ خان کلے، بڈھنی پل، سخی پل اور سردار احمد جان کالونی میں لوگوں کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔گلبہار ، گلبرک کے مختلف علاقوں یونیورسٹی روڈ اور شیرشاہ سوری روڈ پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔بارش کا پانی سڑکوں پر جمع ہونےکےباعث ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ خیبر پختونخوا میں اگلے چند دنوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے۔مزید بارشوں کے پیش نظر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ ریلیف، ریسکیو سمیت تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ بارشوں کے تناظرمیں پی ڈی ایم اے کی ہدایات پرمن وعن عمل درآمد کیا جائے اور بارشوں سے ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے تمام انتظامات یقینی بنائے جائیں۔بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشیں جاری ہیں جس دوران چھتیں گرنے کے واقعات میں 9 افراد زخمی اور ایک لڑکی جاں بحق ہوگئی۔بلوچستان کے علاقے کوہلو، موسیٰ خیل، ڑوب، شیرانی، مستونگ، نوشکی اور قلات میں شدید طوفانی بارش اور ژالہ باری ریکارڈ کی گئی جب کہ چمن، قلعہ عبداللہ، پشین، زیارت، مستونگ، مسلم باغ، کان مہترزئی اور قلات میںژالہ باری سے باغات اوردرختوں کو نقصان پہنچا، تیز ہواو_¿ں سے کئی علاقوں میں سولرپینلز طوفانی ہوا میں اڑگئے۔طوفانی بارشوں اور ژالہ باری سے سنجاوی، پشین،توبہ کاکڑی، شیلاباغ ، قلعہ عبداللہ اور پشین کے دیہی علاقوں کے زمینی رابطے منقطع اور مواصلاتی نظام متاثر ہوا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب پسنی میں وارڈ نمبر 5 میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر 4 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے، ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔ادھر کرک میں بارش سے کمرے کی چھت گرگئی جس سے 13 سالہ لڑکی ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئی اور تین افراد زخمی ہوئے۔
بارشیں