لاہور(کرائم سیل)ملت پارک میں بااثر افراد کا بزرگ پر تشدد،بزرگ کے کپڑے پھاڑ دیئے،پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملت پارک پکی ٹھٹھی کا رہائشی 60سالہ محمد ندیم گھر سے سامان لینے پکی ٹھٹھی بازار میں گیا جہاں رش زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ غلطی سے وہ کپڑوں کی ایک دکان الرحمٰن فیبرکس کے باہر لگی ہوئی ڈسپلے ڈمی سے ٹکرا گیا اور وہ گڑ گئی جس پر دکان کے مالک محمد عرفان اور اس کے ملازم رحمت مسیح نے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور اس کی جیب سے ایک ہزار روپے نکالتے ہوئے اس کے کپڑے پھاڑ دیئے ۔موقعہ پر موجود افراد نے انہیں چھڑوایا ۔ محمد ندیم اور اسے بیٹے ریاض نے نمائندہ" پاکستان" کو بتایا کہ اس حوالے سے جب پولیس وہ تھانہ ملت پارک میں درخواست دینے کے لیے آئے تو موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے ان کی بات سننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں تھانہ سے چلے جانے کو کہا جبکہ دوسری طرف جب تھانہ ملت پارک میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے واقعہ کی صحت سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا اگر کوئی سائل یہاں آئے تو ہم اس سے مکمل تعاون کرتے ہیں۔
بادامی باغ ،گردن پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہونیوالا نوجوان سپرد خاک لاہور(کرائم سےل)جشن آزادی کے دن مستی گےٹ کے علا قہ مےںگردن پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہونے والے 24سالہ نو جوان کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا جسے بعد ازاں سینکروں سوگواروں کی موجودگی میں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جبکہ پولیس نے شک کی بنیاد پر متوفی عدنان کے دوست شہزاد کو تفتیش کےلئے حراست میں لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بادامی باغ کا رہائشی 25سالہ عدنان جشن آزادی کے دن موٹرسائیکل پر سبزی منڈی جارہاتھا کہ مستی گیٹ کے قریب پتنگ کی ڈور کا شکار ہوگیا۔ گردن پر ڈور پھرنے سے عدنان بری طرح زخمی ہوگیا اور ہسپتال منتقلی کی کوششوں کے دوران ہی موقع پر چل بسا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کاحکم دیدیا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے عدنان کے دوست شہزاد کو گرفتار تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا ہے اور جائے وقوعہ سے ملنے والے کٹر کو معائنہ کے لیے لیبارٹری میں بھجوا دیا ہے ۔ایس پی سٹی اسد سرفراز کے مطابق لیبارٹری سے ایم ایل سی رپورٹ آنے کے بعد تمام حقائق سامنے آ جائیں گے ۔عدنان کے بھا ئی نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ انتظامےہ کی نا اہلی کی وجہ سے مےرے بھا ئی کی جا ن چلی گئی ۔اور اب انہوں نے اس کے ایک دوست کو تفتیش کے نام پر اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے پکڑ لیا ہے جو کہ ظلم کی انتہا ہے۔