تمام تاجر دھڑوں کا اختلافات ختم کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف مشترکہ جدید جدجہد کا اعلان

تمام تاجر دھڑوں کا اختلافات ختم کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف مشترکہ جدید ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(این این آئی)ملک بھر کے تمام تاجر دھڑوں نے آپس کے اختلافات ختم کرتے ہوئے بینکوں سے لین دین پر عائد 0.3فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کرتے ہوئے 18اگست کو ملک بھر میں ریجنل ٹیکس دفاتر کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کر دیا ،تاجروں نے حکومت کو ود ہولڈنگ ٹیکس واپس لینے کے لئے 30 اگست کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے 36رکنی سپریم کونسل کا بھی اعلان کر دیاجسے ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد آئندہ کے لئے لائحہ عمل کا اختیار حاصل ہوگا ۔ملک بھر سے تاجر تنظیموں کے عہدیداروں کا اجلاس وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے ریجنل دفتر میں منعقدہواجس میں تمام اختلافات ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان کیا گیا ۔اجلاس میں تاجر تنظیموں کے رہنماؤں اشرف بھٹی ،خالد پرویز ،نعیم میر ،شیخ مشتاق ،حاجی محمد افضل ، محبوب سرکی ، خالد پرویز ، رزاق ببر ، حاجی عبدل خان اورخواجہ افضل سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بینکوں سے لین دین پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھرکے تاجر متحد ہو گئے ہیں اور اس ٹیکس کو کسی بھی صورت قبول نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ملک بھر کے تاجروں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اس ٹیکس کو واپس لیا جائے ۔تاجر رہنماؤں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں فیصلوں کے لئے 36رکنی سپریم کونسل قائم کر دی گئی ہے ۔حکومت کو ٹیکس واپس لینے کے لئے 30اگست تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ۔ 18اگست کو ملک بھر میں ریجنل ٹیکس دفاتر کا گھیراؤ کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اگر حکومت نے ڈیڈ لائن تک ٹیکس واپس نہ لیا توتاجروں کی 36رکنی سپریم کونسل آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔ قبل ازیں اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے تاجر رہنماؤں نے کہا کہ مشترکہ جدوجہد کے لئے تمام اختلافات بھلا دئیے ہیں ۔ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف تاجر برادری متحد ہے۔تاجروں کے تمام دھڑے سپریم کونسل کے فیصلوں پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔نعیم میر نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی واپسی تک حکومت سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر تمام فیصلے 36 رکنی سپریم کونسل کرے گی ۔خالد پرویز نے کہا کہ حکومت پہلے ٹیکس واپس لے پھر مذاکرات ہوں گے ۔

مزید :

صفحہ آخر -