مودی کا ملک کو بد عنوانی ،ذات پات اور فرقہ پرستی سے پاک کرنے کا عہد
نئی دہلی(آن لائن)بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی آزادی کی 69 ویں سالگرہ پر پرچم کشائی کے بعد اپنے خطاب میں ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کا عہد کیا۔اپنے خطاب میں انھوں نے ذات پات اور فرقہ پرستی کو ختم کرنے پر زور دیا۔ان کا یہ خطاب اپنی ایک سال کی کارکردگی کا حساب تھا جس میں انھوں نے اپنے منصوبوں کو بیان کیا اور اپنے کام کاج کا تفصیلی ذکر کیا۔انھوں نے یوم آزادی کو ملک کے سوا سو کروڑ افراد کے خوابوں کا سویرا قرار دیا۔ اس موقعے پر انھوں نے بدعنوانی، کسانوں کی فلاح و بہبود، بجلی، فرٹیلائزر، گیس، شمال مشرقی علاقوں کی ترقی، مزدوروں کی ترقی، تعلیم اور روزگار جیسے معاملات پر بات کی۔بھارتی وزیرِ اعظم نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے پیش نظر وزارت زراعت میں تبدیلی کا اعلان کیاانھوں نے کہا ’دنیا کے سامنے بھارت کی وسعت، ہندوستان کی رنگا رنگی کی ستائش ہوتی رہتی ہے لیکن جس طرح بھارت کی کئی خصوصیات ہیں، مختلف تنوع ہے، بھارت میں وسعت ہے، ویسے ہی بھارت کے عوام میں سادگی اور اتحاد ہے۔‘انھوں نے بھائی چارے اور خیر سگالی کو ملک کا بڑا سرمایہ بتایا۔ مودی نے کہا کہ ہمارا اتحاد، ہماری سادگی، ہمارا بھائی چارہ، ہماری ہم آہنگی یہ ہمارا بہت بڑا سرمایہ ہے۔ اس سرمایہ کو کبھی داغ نہیں لگنا چاہیے، کبھی اسے چوٹ نہیں پہنچنی چاہیے ۔‘انھوں نے ’جن دھن منصوبہ‘، ’صاف ستھرا بھارت مہم‘ اور ’وزیر اعظم سیکورٹی انشورنس‘ کی منصوبہ بندی کو اپنی حکومت کی اہم کامیابی قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ 17 کروڑ افراد نے وزیر اعظم کے ’جن دھن منصوبے‘ کے تحت بینکوں میں کھاتے کھولے۔مودی نے کہا ’اگر میں کوئلہ کی بحث کروں گا تو کچھ سیاسی پنڈت اسے سیاست کے ترازو سے تولیں گے۔‘ مودی نے اپنے خطاب کے دوران سابقہ حکومت کو نشانہ بنایا۔’اب ہم نے کوئلے کی نیلامی کا انتظام کیا ہے اور مقررہ وقت میں نیلامی ہوئی اور قریب قریب تین لاکھ کروڑ روپے ملک کے خزانے میں آئیں گے۔‘کالے دھن پر انھوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی اپنا کام کر رہی ہے اور اب کوئی کالا دھن باہر نہیں بھیجتا ہے۔انھوں نے کسانوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حکومت کی آبپاشی اور بجلی کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔مودی نے کہا کہ ’زراعت کی وزارت کا نام اب زراعت اور کسان بہبود کی وزارت ہوگا۔‘ساڑھے اٹھارہ ہزار گاؤں تک ایک ہزار دنوں میں بجلی پہنچانے کا عہد کیا ہیانھوں نے کہا: ’بھارت میں 18500 گاؤں بجلی سے محروم ہیں۔ملک دس سال انتظار کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ہم ایک ہزار دنوں کے اندر ہرگاؤں کو روشن کر دیں گے۔ 18500 دیہات میں بجلی پہنچانے کا کام مکمل کریں گے۔