دبئی میں پاکستانی شہری کو انصاف مل گیا، ’کُٹ‘ لگانے والے اماراتی شہری کو سخت سزا

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ دنوں ہم نے آپ کو دبئی میں ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے متعلق خبر دی تھی جسے سیٹ بیلٹ باندھنے کا کہنے پر ایک اماراتی باشندے نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور کیس عدالت میں چلا گیا تھا۔ اس کیس کا فیصلہ آ گیا ہے اور عدالت نے مجرم ثابت ہونے پر اماراتی شخص کو 3ماہ کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔
ہوا کچھ یوں تھا کہ ایک 24 سالہ اماراتی شخص نے مراکوسٹریٹ سے فیسٹیول سٹی جانے کیلئے 48 سالہ پاکستانی ڈرائیور کی خدمات لی تھیں۔ ملزم کو جب جج فہد الشمسی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے ڈھٹائی سے کہا کہ ہاں میں نے ڈرائیور پر تشدد کیا، اور موقف اختیار کیا کہ ڈرائیور اس کے خلاف شکایت واپس لینا چاہتا ہے۔ جب متاثرہ شخص سے جج نے پوچھا، ’’کیا آپ اپنی شکایت واپس لینا چاہتے ہیں؟‘‘ تو ان کا کہنا تھا، ’’نہیں جناب، میں یہ نہیں چاہتا۔ مجھ پر اس شخص نے تشدد کرکے مجھے معذور کردیا جس کے بعد میں اپنا کام بھی صحیح طور پر نہیں کرپاتا۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ جب ملزم ٹیکسی میں سوار ہوا تو اسے سیٹ بیلٹ پہننے کو کہا لیکن اس نے انکار کردیا۔ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ اس کے بعد ملزم نے اپنے بیگ سے کھانے کا سامان نکال لیا جس پر اس نے ملزم کو بتایا کہ کمپنی کی طرف سے گاڑی میں کوئی بھی چیز کھانے کی اجازت نہ ہے، جس پر ملزم سیخ پاہوگیا۔ جب ملزم اپنی منزل پر پہنچ گیا تو پہلے تو گاڑی کے دروازے کو انتہائی بدتمیزی سے بند کیا اور پھر اسے کھول کر کھڑا ہوگیا۔
جب ڈرائیور نے دروازہ بند کرنے کی کوشش کی تو ملزم آپے سے باہر ہوگیا اور انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ قریب موجود سیکیورٹی گارڈز اگر اس کی مدد کو نہ پہنچتے تو ڈرائیور کے ساتھ خدانخواستہ کوئی بڑا حادثہ بھی پیش آسکتا تھا۔واضح رہے کہ اماراتی شخص 15دن کے اندر اپنی سزا کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کر سکتا ہے۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں