یوسین بولٹ کا 100میٹر ریس میں تیسرا اطلائی تمغہ ، عالمی ریکارڈ قائم
ریو ڈی جنیرو( اے این این ) جمیکا کے یوسین بولٹ نے 100میٹر کی ریس میں مسلسل تیسری مرتبہ گولڈ میڈل جیت کر عالمی ریکارڈ قائم کردیا ٗ 29سالہ یوسین بولٹ نے مقررہ فاصلہ9.81سیکنڈ میں طے کیا ٗان کے قریب ترین امریکی جسٹن گیٹلن رہے جنہوں نے مقررہ فاصلہ 9.89سیکنڈ میں طے کیا ٗنویں دن کے اختتام پر امریکہ 26 تمغوں کے ساتھ پہلے ٗ برطانیہ اور چین کے 15، 15 طلائی تمغے ٗ چاندی کے تمغوں کی تعداد زیادہ ہونے سے برطانیہ فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں جاری اولمپکس میں جمیکا کے یوسین بولٹ سو میٹر کی دوڑ میں طلائی تمغہ جیت کر اولمپک مقابلوں میں اس ریس میں تین طلائی تمغے جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔بولٹ کے علاوہ نویں دن کی خاص بات چار سو میٹر کی دوڑ میں جنوبی افریقہ کی ویڈ وین نیکرک کی ریکارڈ ساز کارکردگی رہی۔نیکرک نے مقررہ فاصلہ 43.03 سیکنڈ میں طے کر کے نہ صرف اس دوڑ میں طلائی تمغہ جیتا بلکہ امریکہ کے مائیکل جانسن کا 17 سال پرانا عالمی ریکارڈ بھی توڑ دیا۔نواں دان برطانیہ کے لیے بھی بہترین رہا اور اس کے کھلاڑیوں میں نے مزید پانچ طلائی تمغے جیت کر اپنے ملک کو میڈل ٹیبل میں دوسرے نمبر پر پہنچا دیا۔یوسین بولٹ نے سو میٹر کی دوڑ کے فائنل میں اپنے روایتی حریف امریکہ کے جسٹن گیٹلن کو سخت مقابلے کے بعد شکست دی۔بولٹ نے سو میٹر کا فاصلہ 9.81 سیکنڈ میں طے کیا جبکہ دو بار ممنوعہ ادویات استعمال کرنے کے الزام میں پابندی کا سامنا کرنے والے گیٹلن ان سے صرف 0.08 سیکنڈ پیچھے رہے۔ویڈ وین نیکرک نے 400 میٹر کی دوڑ میں طلائی تمغہ جیتا اور امریکہ کے مائیکل جانسن کا 17 سال پرانا عالمی ریکارڈ بھی توڑا۔سو میٹر کی دوڑ میں عالمی ریکارڈ یافتہ بولٹ نے فتح کے بعد بی بی سی کو بتایا کہ مجھے زیادہ تیز بھاگنے کی توقع تھی، لیکن پھر بھی خوشی ہے کہ میں جیت گیا۔ میں یہاں اپنی کارکردگی دکھانے آیا ہوں اور میں نے وہی کیا جو مجھے کرنا چاہیے تھا۔اس سے قبل بولٹ 2008 ء اور 2012 ء میں سو میٹر، دو سو میٹر اور چار ضرب سو میٹر کی ریس جیت چکے ہیں اور وہ ریو میں بھی انھی تین مقابلوں میں اپنے اعزاز کا دفاع کر رہے ہیں۔بولٹ نے، جنھیں دنیا کا تیز رفتار ترین انسان کہا جاتا ہے، فروری میں کہا تھا کہ وہ 2017 میں ہونے والی عالمی چمپئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔نویں دن کے اختتام پر امریکہ 26 طلائی سمیت 69 تمغوں کے ساتھ میڈل ٹیبل پر سرفہرست ہے۔برطانیہ اور چین دونوں نے 15، 15 طلائی تمغے جیتے ہیں تاہم چاندی کے تمغوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے برطانیہ دوسرے اور چین تیسرے نمبر پر ہے۔