قندیل بلوچ قتل کیس ،مفتی عبدالقوی کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل

قندیل بلوچ قتل کیس ،مفتی عبدالقوی کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان( آن لائن ) قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی قوی کی گرفتاری کے لئے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق کسی بھی وقت گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ میڈیا رپو رٹ کے مطا بق ملتان میں قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی قوی کی گرفتاری کے لئے پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی جن کو گرفتاری کے بعد پولیس لائن یا کسی بھی تھانے میں رکھا جا سکتا ہے جبکہ مقدمے میں نامزد ہونے کے بعد مفتی قوی کا موبائل فون بند ہے۔پولیس کے مطابق گرفتاری کے بعد مفتی قوی سے تفتیش کی جائے اور تفتیش کے بعد کے قتل میں ملوث ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں پتا چلے گا۔جبکہ اس مقدمے میں ملزم وسیم اور حق نواز کی پولی گرافک رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہو گئی ہیں جس میں ملزمان کے بیانات اور رپورٹ میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قتل کے وقت مقتولہ نے کوئی حرکت نہیں کی کیونکہ قتل سے پہلے اس کے کھانے میں نشہ آور گولیاں ملا دی گئی تھیں جبکہ قتل کے وقت ملزم حق نواز نے قندیل بلوچ کے پاؤں اور ہاتھ پکڑے اور وسیم نے اس کا گلہ دبایا۔ ادھر قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزمان وسیم اور حق نواز کی پولی گرافک رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی۔ قندیل بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کے بھائی وسیم اور اس کے ساتھی حق نواز کی گزشتہ ہفتے لئے گئے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ملزمان نے ملتے جلتے بیانات دیئے اور دونوں کے بیانات میں کوئی تضاد سامنے نہیں آیا، قتل سے قبل مقتولہ کو نیند کی گولیاں دی گئیں جس کے بعد اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا اور نیند کی اضافی گولیوں کے باعث قندیل بلوچ مزاحمت نہ کرسکیں۔ملزمان نے پولیس کو بیان دیا کہ قتل کے وقت ٹیکسی ڈرائیور باسط کو کھانے کے بہانے ہوٹل بھجوادیا تھا اور اسے کوئی علم نہیں تھا کہ وہ اپنے گھر کیوں آئے جس کے بعد وہ جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔واضح رہے کہ 16 جولائی کو ماڈل قندیل بلوچ کے اسی کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا جب کہ ملزم نے دوران حراست اعتراف جرم بھی کرلیا تھا۔