آزاد کشمیر کے انتخابات میں ن لیگ نے دھاندلی کرلی لیکن آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے:منظور وٹو
دبئی (طاہر منیر طاہر)آزاد کشمیر میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں مسلم لیگ ن نے دھاندلی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دئیے۔ ہارے ہوئے لیگی امیدواروں کو جتوادیا، جس طرح کرپشن میں لیگی حکومت اور وزراءاپنی مثال آپ ہیں وہاں انہوں نے دھاندلی کرکے الیکشن جیتنا اور نئی کرپشن کی ایک اور مثال قائم کردی۔ ان خیالا ت کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و صدر پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب میاں منظور وٹو، سابقہ وفاقی وزیر، ایم این اے شگفتہ جمانی، سینئر رہنما پی پی پی نوابزادہ افتخار احمد خان اور پی پی پی آزاد کشمیر کے سینئر رہنما سردار جاوید یعقوب نے گزشتہ روز میاں منظور وٹو کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ کی تقریب میں کیا، جس کا اہتمام پی پی پی گلف کے صدر میاں منیر ہانس نے کیا تھا۔ اس تقریب میں اقبال گورایہ، نثار خٹک، شفیق صدیقی، انیس قریشی، نذیر بھٹی ایڈووکیٹ ، راجہ اکرام الحق اور ملک محمد اسلم موجود تھے۔
پی پی پی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری سے دبئی میں ملاقات کے بعد عشائیہ میں شرکت کی اور شرکائے تقریب سے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبتا جارہا ہے۔ ملک میں لاقانونیت اور غنڈہ گردی کا راج ہے۔ لوگ غربت کی وجہ سے خود کشیاں کررہے ہیں، مہنگائی نے لوگوں کا جینا محال کررکھا ہے جبکہ حکمران تمام باتوں سے بے خبر خود کو پانامہ لیکس سے بچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ مقررین نے کہا کہ لوڈشیڈنگ بڑھنے سے لوگوں کے مزاج میں تبدیلی آرہی ہے اور وہ دن بدن مشتعل ہوتے جارہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت حالات اس سے کہیں بہتر تھے۔ا گر پی پی پی کے سابقہ اور پی ایم ایل این کے موجودہ ادوار حکومت کا موازنہ کیا جائے تو مشکلات کے باوجود پی پی پی اس قدر بحرانوں کا شکار نہ تھی جبکہ پی ایم ایل این نے ملک اور عوام کے مشکلات کے بحرانوں میں دھکیل دیا ہے۔ اب پاکستان کے لوگ پی پی پی کے دور حکومت کو موجودہ حکومت سے بہتر کہنا شروع ہوگئے ہیں۔ آزاد کشمیر کے انتخابات میں پی ایم ایل این نے دھاندلی کرلی لیکن آئندہ ہونے والے عام انتخابات میں ہم دھاندلی نہیںہونے دیں گے۔ پی پی پی آج بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور دن بدن مضبوط ہورہی ہے۔ پاکستان میں پی پی پی کا گراف پھر بلند ہورہا ہے جس سے توقع رکھی جاسکتی ہے کہ پی پی پی آئندہ انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیتے گی۔