خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے عازمین حج کوتمام سہولتیں فراہم کرنے کا حکم جاری کردیا
جدہ (محمد اکرم اسد) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اللہ کے مہمانوں کو جملہ سہولتیں فراہم کرنے کا حکم جاری کردیا تاکہ عازمین عبادت یکسوئی سے کریں۔ انہوں نے ارض مقدس میں اللہ کے مہمانوں (فیوف الرحمان) خوش آمدید کہتے ہوئے اپیل کی کہ وہ حج کے مناسک ادا کرنے اور عبادت کیلئے یکسو رہیں، ، قرآن پاک میں اللہ تبارک تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ فریضہ حج ادا کرنے والے حج کے دوران یہ بدکلامی، لڑائی جھگڑے اور بدعملی سے دور رہیں۔ پیغمبر اسلام ﷺ نے ایسے لوگوں کو جو حج کے دورا ن بدزبانی اور بدعملی سے پرہیز کرتے ہیں یہ نوید سنائی ہے کہ وہ ارض مقدس سے گناہوں سے پاک و صاف ہوکر اس طرح واپس لوٹتے ہیں جیسا کہ وہ اس دن تھے جب وہ ماں کے بطن سے پیدا ہوئے تھے۔ شاہ سلمان کو جدہ میں قصرالسلام میں اپنی صدارت میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس سے اظہار خیال کررہے تھے۔ شاہ سلمان نے اسلام کے پانچویں رکن فریضہ حج ادا کرنے کیلئے دنیا کے گوشے گوشے سے آنے والے عازمین کا خیر مقدم کیا۔ ان دنوں عازمین کے قافلوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ شاہ سلمان نے حجاج کی خدمت پر مامور تمام سرکاری و نجی اداروں کو ہدایت دی کہ وہ فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے مطلوب آسانیاں فراہم کریں، حرمین شریفین اور مشاعر مقدسہ کے زائرین کی خدمت میں ایک دوسرے سے سبقت لیجانے کا اہتام کریں۔ اس عظیم فریضہ کی راہ میں مزید عظیم کام انجام دیں۔ یہ فرض سعودی عرب اللہ کے قائدین اور عوام کے لئے اعزاز کا باعث ہے۔ سعودی حکومت مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور مشاعر مقدسہ میں توسیع و تعمیر کے منصوبوں پر اربوں ریال خرچ کررہی ہے۔ سفارتخانوں کے ذریعے حج ویزوں کے اجراءسے لے کر ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بڑی سرحدی چوکیوں پر عازمین کے سفر حج میں حائل جملہ رکاوٹیں دور کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ اس کا سلسلہ حجاج کی وطن واپسی تک جاری رہے گا۔ سعودی کابینہ نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ حلب سمیت شام کے تمام شہروں میں عوام کو فوری اور ہنگامی تحفظ فراہم کریں، خونریزی بند کرائیں، انسانیت نواز امداد کی فراہمی میں آسانی پیدا کرنے کے لئے موثر کردار ادا کرے، بچوں اور ان کے اہل خانہ کو زبردستی نقل مکانی پر مجبور کرنے والے اقدامات رکوائے۔ سعودی عرب نے شامی حکومت اور اس کے حلیفوں کے حملوں اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔