مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کا دھرنا ،معاملہ فریقین خود طے کر لیں ،اگر ایسا نہ ہوا تو عدالت خود فیصلہ کرے گی :لاہور ہائی کورٹ

مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کا دھرنا ،معاملہ فریقین خود طے کر لیں ،اگر ...
مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کا دھرنا ،معاملہ فریقین خود طے کر لیں ،اگر ایسا نہ ہوا تو عدالت خود فیصلہ کرے گی :لاہور ہائی کورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے سے متعلق درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے فریقین کو خود معاملہ طے کرنے کا حکم دے دیا ۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مامون رشید نے انجمن تاجران کے رہنما نعیم میر کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کا مال روڈ پر دھرنا روکنے کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد ہدایت دی کہ تاجران، پاکستان عوامی تحریک اور ایڈووکیٹ جنرل معاملہ طے کریں، کسی نتیجے پر پہنچ گئے تو ٹھیک ورنہ عدالت خود فیصلہ کرے گی۔قبل ازیں سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے عوامی تحریک کے وکیل سے سوال کیا کہ دھرنا کتنے وقت کے لیے دیا جا رہا ہے جس پر وکیل عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی دھرنا نہیں بلکہ اس میں ماڈل ٹاو¿ن کے شہدا کے ورثا شامل ہوں گے اور دھرنا دو، تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔جسٹس مامون رشید نے عوامی تحریک کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا یہ امیدوار عوامی تحریک کی الیکشن مہم تو نہیں، آپ ایک وقت بتادیں کہ دھرنا کتنی دیر تک جاری رہے گا جس پر وکیل نے کہا کہ اس کے لیے مجھے دھرنا دینے والوں سے ملنا ہو گا۔عدالت نے یہ بھی سوال کیا کہ اگر دھرنے کے دوران دہشت گردی کا واقعہ ہوا تو ذمہ دار کون ہوگا۔اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ دھرنے کے لیے رات درخواست دی گئی، یہ نقص امن پیدا کرنا چاہتے ہیں، عوامی تحریک دھرنے پر بضد ہی ہے تو ناصر باغ میں دھرنا کرلے وہاں سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔عدالت نے سماعت تھوڑی دیر کے لئے ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو ہدایت کی کہ وہ معاملے کو خود طے کریں ورنہ عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ سماعت کے دوران عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری، سی سی پی او اور ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں موجود تھے۔
مزید خبریں :مریم نواز کے اقامے کی تصویر بھی سامنے آگئی، دراصل اس میں کیا مذہب لکھا ہے؟ دیکھ کر ہر کسی کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا

مزید :

لاہور -