’’کانگو وائرس خطرناک،جانورخریدتے وقت احتیاط ضروری ہے‘‘

’’کانگو وائرس خطرناک،جانورخریدتے وقت احتیاط ضروری ہے‘‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کانگو بخار کے پیش نظر کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ بالکل قریب ہے اور جو لوگ قربانی کے جانوروں کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں ان کے لئے خطرے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ مویشی خرید تے وقت یا دیکھ بھال کرتے وقت ہلکے رنگ کے پوری آستین والے کپڑے پہنیں، جوتے ، جرابوں کے ساتھ پہنیں۔ دافع حشرات ٹیوب اپنے جسم کے کھلے حصو ں پر لگائیں۔

گھر آنے کے فوری بعد نہائیں۔جانور ذبح کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں پر دستانے پہن لیں نیز اپنے منہ اور ناک کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں۔دستانے اتارتے ہی فوری طورپر ہاتھ دھوئیں۔ جانوروں کی کھال کو پلاسٹک کی شیٹ سے ڈھانپ کے الگ رکھیں۔ قربانی کے بعد خون یا پانی کو سڑک پر مت بہائیں۔ متاثرہ شخص کو چھونے سے پرہیز کریں۔ چرواہے، قصاب ، کوئی بھی شخص جس نے مویشی کو چھوا ہو اور متاثرہ شخص کے قریب رہنے والے لوگ اس وائرس کا شکار بننے کا زیادہ خطرہ رکھتے ہیں۔ تیز بخار ، پٹھوں ، کمر یا سر میں درد اور جسم پر نیل پڑنے، ناک سے خون بہنے کی علامات کی صورت میں فوری اپنے معالج سے رابطہ کریں۔پی ایم اے اپنی ذمہ داری محسوس کرتی ہے کہ کانگو بخار سے بچنے کے لئے عوام میں شعور اور آگاہی پیدا کی جائے۔ کانگو بخار اُس پسو یا چچڑی کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جس نے متاثرہ مویشی کا خون چوسا ہو۔
کانگو