ائیر ہوسٹس کے ساتھ چھوٹا سا مذاق مہنگا پڑگیا، آدمی کو 14 گھنٹے ہوائی جہاز پر اضافی سفرکرنا پڑگیا
اوٹاوا(نیوز ڈیسک) دلکش اور خوش مزاج ائیرہوسٹس کو دیکھ کر اکثر فضائی مسافروں کا دل مچل جاتا ہے اور اتفاق سے کبھی کبھار ائیرہوسٹیسں بھی مسافروں کے خوشگوار موڈ کا جواب ہنسی مذاق سے دیتی ہیں۔
کچھ ایسا ہی واقعہ اس کینیڈین مسافر کے ساتھ پیش آیا، مگر ایک پل کے ہنسی مذاق کی اسے بہت ہی بھاری قیمت چکانی پڑ گئی۔ کرسٹوفر ٹیٹکاﺅ کے ایک جملے کو ائیرہوسٹس نے مذاق سمجھ کر مذاق میں جواب دیا، لیکن اس مذاق نے کرسٹوفر کو ایک بہت لمبی پرواز پر روانہ کردیا، مگر غلط سمت میں۔ وائلڈ لائف فوٹوگرافی کا شوق رکھنے والے کرسٹوفر نے غلط سمت میں تھوڑا بہت نہیں بلکہ پورے 2300 کلومیٹر کا سفر طے کرلیا، اور تب کہیں جا کر احساس ہوا کہ اس سے غلطی ہو چکی تھی۔
یہ دلچسپ و عیب معاملہ کیونکر پیش آیا، اس کے بارے میں خود کرسٹوفر نے بتایا ہے کہ پرواز میں سوارہوتے ہوئے اس نے مسکراتے ہوئے ائیرہوسٹس سے پوچھا ”کیا یہ طیارہ اینووک جارہا ہے؟“ ائیر ہوسٹس اس کی بات کو مذاق سمجھی اور اس نے بھی ہنستے ہوئے جواب دیا ”ہاں بالآخر یہ اینووک پہنچ ہی جائے گا۔“ کرسٹوفر کو بالکل اندازہ نہیں ہو سکا کہ ائیرہوسٹس کی بات کا کیا مطلب تھا اور وہ طیارے میں سوار ہوگیا۔ تقریباً اڑھائی ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر کے جب وہ اینووک کی بجائے نوناوت کے رانکن انگلیٹ ائیرپورٹ پر اترا تو اصل حیققت اس پر کھلی۔
کرسٹوفر کہتے ہیں کہ انہوں نے جب اسی ائیرہوسٹس کے سامنے اپنی مایوسی اور بے یقینی کا اظہار کیا تو وہ خود بھی بہت حیران رہ گئی۔ وہ کہنے لگی ”کیا واقعی آپ اینووک جانا چاہ رہے تھے؟ میں سمجھی آپ مجھ سے مذاق کررہے تھے تو میں نے بھی مذاق کے انداز میں جواب دیا کہ یہ طیارہ اینووک بھی پہنچ جائے گا، لیکن میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ آپ واقعی غلط طیارے میں سوار ہورہے تھے۔“