کشمیر بنے گا پاکستان

بھارت نے اتوار 4اگست کی شب سے پوری ریاست جموں و کشمیر میں 38ہزار تازہ دم فوجیوں کے ساتھ وہاں پہلے سے موجود کئی لاکھ کی سیکیورٹی فورسز کو ملا کر کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ کشمیری رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ہیں۔پوری ریاست میں فوج اور سیکیورٹی اداروں نے ناکے لگا کر جگہ جگہ چوکیاں قائم کر لی ہیں۔ گزشتہ جمعہ اور ہفتہ (2اگست، 3اگست) کے روز پوری ریاست میں عوام سے کہا گیا تھا کہ وہ کھانے پینے کی اشیاء ذخیرہ کر لیں۔پوری مقبوضہ وادی مواصلاتی رابطے، ٹیلی فون، موبائل، انٹر نیٹ اور ٹیلی ویژن کی نشریات بھی بند کر دی گئی ہیں جس کی وجہ سے پوری ریاست کے لوگ عملاً نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ جمعہ کے روز نما زِ جمعہ کے لئے کچھ دیر کے لئے کرفیو میں وفقہ دیا گیا مگر سری نگر میں یہ وفقہ بھی نہیں دیا گیا۔وادی میں تھانے اور جیلیں بھر چکی ہیں۔ بندشوں اور سختیوں کے باوجود عوام سراپا احتجاج ہیں۔ پوری ریاست میں گزشتہ چھ روز سے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، سرکاری دفاتر میں بھی کوئی نہیں آ رہا اور وہ بند ہیں، حریت قائدین کو سری نگر سے گرفتار کے بھارت کی ریاست اتر پردیش کی آگرہ سینٹرل جیل میں بھجوا دیا گیا ہے۔
میڈیا کے چند ادارے اپنا سامان سمیٹ کر وادی سے نکل گئے ہیں، جبکہ مقامی اخبارات اور رسائل کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370اور 35اے کے تحت ”مقبوضہ کشمیر“ کو دی گئی ”خصوصی حیثیت“ ختم کر کے پاکستان اور بھارت کو جنگ کے دہانے پر پر لا کھڑا کیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت کشمیریوں کو ان کا حق رائے دہی کا پابند ہے۔ مودی کے بھارتی آئین پر شب خون مارنے کے نتیجے میں کشمیر کی مذہبی، ریاستی، آبادیاتی، جغرافیائی حیثیت بالکل ختم ہو کے رہ گئی ہے۔ بھارت بھی وہی مذموم طرزِ عمل اختیار کر رہا ہے جیسا کہ یہودی سرمایہ کاروں نے فلسطین میں اپنایا۔ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا، اس کی مسلم آبادی کو غزہ کی طرح ایک پٹی تک محدود کر دینا اور پاکستان کی شہہ رگ پر معاذ اللہ مکمل قبضہ کر لینا۔ المیہ تو یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف تاریخ کی بد ترین اور مبینہ فوج کشی کے خلاف کوئی مؤثر آواز نہیں اُٹھ رہی۔ آج کی مہذب دنیا بھی جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے قانون کو اپنائے ہوئے ہے۔عالمی ضمیر بدترین بے حسی کا شکار ہے۔ جوعالمی ضمیر روہنگیا بچوں کو جلتے تنوروں میں اُٹھا کر پھینکنے، انسانی گوشت کے کباب بنانے، اور عورتوں اور بچوں کو سمندروں کی بے رحم موجوں کے حوالے کرنے پر نہ جاگ سکا، وہ آج بھی نہتے مظلوم کشمیریوں کی چیخیں کیسے سنے گا۔
اس وادیئ پر خوں سے اُٹھے گا دھواں کب تک
محرومِ نوا ہو گی غنچوں کی زباں کب تک
صورتِ حال اتنی گھمبیر ہے کہ کشمیر کے ہر گھر کے آگے خاردار تار بچھے ہوئے ہیں، بھارتی فوجی جس گھر سے چاہتے ہیں عورتوں کو اٹھا کر ریپ کرتے ہیں۔ آر ایس ایس کے بد معاش غنڈوں نے بھارتی یوم آزادی پندرہ اگست کا جو تن بدن میں آگ لگانے والا پروگرام بنایا ہے وہ برداشت سے باہر ہے۔ان وحشیوں کو آدتیہ ناتھ جوگی اور سادھوی نے ترغیب اور سہولت فراہم کی ہے کہ وہ پندرہ اگست سری نگر میں جھیل ڈال کے کنارے ہزاروں کی تعداد میں گھروں سے اٹھا کر لائی گئی کشمیری لڑکیوں کا اجتماعی ریپ کر کے منائیں معاذاللہ۔ اطلاعات ہیں کہ سینکڑوں بے غیرت اجیت دودال کے ساتھ ہی سرینگر آئے ہیں۔ ان کو لال چوک کے ہوٹلوں میں فوجیوں کے کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے کہ وہ اس حرا مکاری سے اپنا منہ کالا کریں معاذاللہ۔ سوشل میڈیا پر دخترانِ اسلام، دختران کشمیر کو اعلانیہ جنسی درندگی کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ان تلخ ترین حالات میں صرف مسلم ممالک ہی اگر انڈیا سے اقتصادی بائیکاٹ کا اعلان کر دیتے تو بھارت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہا جاتامگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہر طرف بے حمیتی کا سناٹا چھایا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیری حریت پسند کسی کا انتظار کیے بغیر اپنے ایمانی جذبہ سے بھارت سے بر سرپیکار ہیں اور ان کے جنون کے سامنے بھارت کے تمام ہتھ کنڈے بیکار ہیں اور دنیا بھر کے ایمانی جذبات کشمیریوں کے ساتھ ہیں،لیکن کشمیر کی بیٹیاں افواجِ پاکستان کی شکل میں کسی محمد بن قاسم کا انتظار کر رہی ہیں۔ہم اہل پاکستان کو اس فریضہ کی ادئیگی میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔مَیں اپنے جذبات کا اظہار اپنے ان اشعار کی شکل میں پیش کر رہا ہوں۔
روتی ہے کشمیر کی بیٹی وحشت کی تصویر
کیسے ہو الفاظ میں اس کی آہوں کی تعبیر
بھولے ہیں نہ بھول سکیں گے تجھ کو اے کشمیر
جلد ہی تجھ سے ظلم و ستم کی توڑیں گے زنجیر
پھر سے تیری ہر بستی کو کر لیں گے تعمیر
گونج اٹھے گا قریہ قریہ نعرہئ تکبیر
پاک وطن ہے رب کی نعمت قدرت کی شمشیر
کرنی ہے کشمیر کی دھرتی پوری تسخیر
وقت کے حاکم چھوڑ دو اب یہ ڈھیلی سی تقریر
حکم دو میری فوج کو پڑھ کے نعرہئ تکبیر
کہتا ہوں افواج سے اپنی نہ ہو اب تاخیر
انڈین فوج کے ٹکڑے کر دو رکھ دو ان کو چیر
سن لے مودی بول ہمارا کر لے یہ تحریر
میرا ہے کشمیر یہ سارا میرا ہے کشمیر
آصف کا یہ قول ہے حتمی کر دو یہ تشہیر
اپنا ہے کشمیر مکمل ولیوں کی جاگیر