فحاشی پھیلانے پرمعروف خاتون ٹک ٹاکر کو 3سال قید کی سزاسنادی گئی
قاہرہ(ڈیلی پاکستان آ ن لائن) دنیا بھرمیں سماجی روابط کی ویب سائٹس اور ویڈیو شیئرنگ ایپس نئی نسل اور شہرت کے دلدادہ افراد کی من پسند مصروفیت بن چکی ہے مگر کئی لوگوں پر اس کے استعمال کی زیادتی کے الزامات بھی عائد ہوتے رہتے ہیں۔
ٹک ٹاک پر بنائی جانے والی چند ویڈیوز پر یہ الزام بھی عائد کیاجاتا ہے کہ ان میں سماجی اخلاقیات کا خیال نہیں رکھاجاتا اور فحاشی و عریانی پھیلائی جاتی ہے۔ ایسا ہی ایک الزام مصر کی ایک ہائی پروفائل بیلے ڈانسر سیما المصری پر لگایا گیا جس کے بعد انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصر میں عدالت نے ایک بیلے ڈانسر کو ٹک ٹاک پر بنائی گئی ایک ویڈیو میں فحاشی پھیلانے کے جرم میں تین سال قید اور 15ہزار پاونڈز جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
برطانوی اخبار مرر کے مطابق خاتون ٹک ٹاکر کا موقف ہے کہ ان کی ویڈیوز اور تصاویر کو چرا کر لیک کیاگیاہے اور ان کاایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ تاہم عدالت نے ان کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے بیالیس سالہ خاتون ٹک ٹاکر کوسزاسنادی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ المصری نے خاندانی ضوابط کو توڑا اور غیر اخلاقی اقدام کیا۔
مصری رکن پارلیمنٹ جان طلعت نے ریمارکس دیے کہ آزادی اور عریانی میں بہت بڑا فرق ہے۔ ایسی خواتین ٹک ٹاکرز کے خلاف مزید کارروائی ہونی چاہیے۔
دوسری جانب سیما المصری نے سزا کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کااعلان کیاہے۔
Egyptian court jails belly-dancer for 'debauchery' in TikTok video https://t.co/EFmjh0zmSV pic.twitter.com/eT32C6OZ0Q
— Daily Mirror (@DailyMirror) June 28, 2020