وزیر اعظم کی سیلاب زدہ علاقوں میں تمام متاثرہ گھرانوں کو 30 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے فراہم کرنے کی ہدایت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کو تین دن کے اندر 50 ہزار روپے فی خاندان فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں پر قائم ریلیف کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مرتضی جاوید عباسی، مولانا اسد محمود، مشیرِ وزیرِ اعظم قمر الزمان کائرہ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی ۔وفاقی وزیرِ ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیرِ اعلی بلوچستان عبدلالقدوس بازنجو، رکنِ بلوچستان اسمبلی ثناء اللہ بلوچ کی وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تمام متاثرہ گھرانوں کو 30 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے فوری طور پر فراہم کئے جائیں، سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 50 ہزار کیش کی رقم این ڈی ایم اے کی سرپرستی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام فراہم کرے، متاثرین کو امداد کی فراہمی کے طریقہ کار کو شفاف رکھا جائے جبکہ کیش امداد کی فراہمی الیکٹرانک ٹرانسفر کے ذریعے کی جائے اور یقینی بنایا جائے کہ حق دار کو اسکا حق ملے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 50 ہزار کیش امداد کی تقسیم کا لائحہ عمل فلڈ ریلیف کوآرڈینیش کمیٹی آج شام تک طے کرکے رپورٹ پیش کرے،
سیلاب کے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے ساتھ مشترکہ سروے کو 5 کی بجائے 3 ہفتوں میں مکمل کیا جائے، صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کی بروقت امداد کیلئے این ڈی ایم اے سے جلد از جلد مشترکہ سروے سے متعلق تعاون اور تاریخوں کے حوالے سے رابطہ یقینی بنائیں، یہ صوبائی حکومتوں کی صوابدید ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کوششوں کا حصہ بنیں،وفاقی حکومت اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کو یقینی بنائے گی، وفاقی وزیرِ اطلاعات اس حوالے سے آگاہی مہم کیلئے جامع پلان مرتب کرے،۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے سیلاب سے ہوئے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے اشتراک سے سروے اس سلسلے کے بعد شروع کیا جائے گا، سروے کی تکمیل تک حکومت بینظر انکم سپورٹ پروگام کے تحت متاثرہ خاندانوں کو 30 ہزار روپے کا فوری ایمرجنسی کیش ریلیف فراہم کرے گی جس پر وزیرِ اعظم نے ریلیف کی رقم کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کرنے اور این ڈی ایم اے کو اس آپریشن کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کیں.
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بین الاقوامی ڈونرز اور دیگر فلاحی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے، اس سلسلے میں ایشین ڈویلپمنٹ بنک اور ورلڈ بنک نے حکومت کو ایمرجنسی ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ کے تحت سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو اور بحالی کیلئے ضروری فنڈز مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے.
اسکے علاوہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ٹیمیں بھیجی جا چکی ہیں اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سیلاب سے متاثرہ تعلیمی اداروں میں نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے. اجلاس کو وزیرِ اعلی بلوچستان اور صوبائی چیف سیکٹری کی طرف سے بلوچستان میں جاری بارشوں کے حالیہ سلسلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اور صوبائی حکومت کے متاثرین کیلئے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا.